ذیابیطس کے مریضوں کے لیے ماہرین صحت نے 8 کم شکر والے پھلوں کو محفوظ قرار دیا ہے

ذیابیطس کے مریضوں کے لیے خون میں شکر کی سطح کو متوازن رکھنا نہایت اہم ہے اور اس حوالے سے غذا بنیادی کردار ادا کرتی ہے۔ طبی ماہرین کے مطابق ایسے افراد کو ایسے پھلوں کا انتخاب کرنا چاہیے جن کا گلیسیمک انڈیکس (GI) کم ہو، تاکہ خون میں شکر کی مقدار تیزی سے نہ بڑھے۔

طبی ماہرین نے درج ذیل 8 پھلوں کو ذیابیطس کے مریضوں کے لیے نسبتاً محفوظ قرار دیا ہے، بشرطیکہ انہیں اعتدال میں استعمال کیا جائے:

1۔ بلیک بیری (Blackberries):

گلیسیمک انڈیکس 41 کے ساتھ، بلیک بیری ایک فائبر سے بھرپور پھل ہے جس میں مٹھاس کم ہونے کے باوجود ذائقہ موجود ہے۔ یہ پھل اینٹی آکسیڈنٹس کی خوبیوں کے باعث خون میں شکر کی سطح کو متاثر کیے بغیر توانائی فراہم کرتا ہے۔

2۔ کیوی (Kiwi):

کیوی کا گلیسیمک انڈیکس 36 ہے، اور یہ وٹامن سی کا بھرپور ذریعہ ہے۔ اس کے چھلکے سمیت کھانے سے فائبر کی مقدار مزید بڑھ جاتی ہے، جو نظامِ ہاضمہ کے لیے مفید ہے۔

3۔ آڑو (Peaches):

آڑو کا GI 38 ہے۔ یہ پھل فائبر کی موجودگی کی وجہ سے نظامِ انہضام کو بہتر بناتا ہے اور شکر کے جذب ہونے کے عمل کو سست کر دیتا ہے، جس سے یہ ذیابیطس کے مریضوں کے لیے موزوں ثابت ہوتا ہے۔

4۔ انناس (Pineapple):

انناس کا گلیسیمک انڈیکس 40 ہے۔ اگرچہ اس میں مٹھاس موجود ہے، لیکن اسے مکمل پھل کی صورت میں کھانا فائدہ مند ہے، کیونکہ اس سے فائبر ضائع نہیں ہوتا اور شکر کا اثر کم ہوتا ہے۔ انناس کا رس استعمال کرنے سے گریز کیا جائے۔

5۔ تربوز (Watermelon):

تربوز کا GI 42 ہے اور یہ پانی، وٹامن اے اور سی کے ساتھ ساتھ اینٹی آکسیڈنٹس سے بھی بھرپور ہوتا ہے۔ گرمیوں میں استعمال کیا جانے والا یہ پھل مناسب مقدار میں کھایا جائے تو خون میں شکر کی سطح پر اثر کم پڑتا ہے۔

6۔ چیری (Cherries):

چیری کا گلیسیمک انڈیکس 53 ہے۔ یہ پھل دماغی صحت کے لیے مفید مانا جاتا ہے اور اس میں موجود اینٹی آکسیڈنٹس اسے صحت مند انتخاب بناتے ہیں۔ تھوڑی مقدار میں کھانے سے خون میں شکر کی سطح میں زیادہ اضافہ نہیں ہوتا۔

7۔ چکوترا (Grapefruit):

چکوترا ذیابیطس کے مریضوں کے لیے بہترین پھل سمجھا جاتا ہے۔ اس کا GI محض 20 ہے، اور یہ انسولین کی حساسیت کو بہتر بنانے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔ اس میں سوزش کم کرنے والی خصوصیات بھی پائی جاتی ہیں۔

8۔ پپیتا (Papaya):

اگرچہ پپیتے کا گلیسیمک انڈیکس 72 ہے، لیکن اس میں قدرتی شکر کی مقدار کم ہوتی ہے اور پانی کی مقدار زیادہ۔ اس لیے اسے انتہائی محدود مقدار (ایک یا دو چھوٹے سلائسز) میں کھایا جا سکتا ہے۔

ماہرین کا مشورہ، اعتدال ضروری ہے:

ماہرین صحت اور غذائی ماہرین اس بات پر زور دیتے ہیں کہ حتیٰ کہ کم GI والے پھل بھی اگر زیادہ مقدار میں کھائے جائیں تو خون میں شکر کی سطح بڑھ سکتی ہے۔ لاہور کے معروف اینڈوکرائنولوجسٹ ڈاکٹر خالد منصور کے مطابق، “پھلوں کو پروٹین یا صحت مند چکنائی کے ساتھ کھانے سے ہضم ہونے کا عمل سست ہوتا ہے اور شکر کی سطح میں اچانک اضافہ نہیں ہوتا۔”

یہ بھی پڑھیں:جدید زیڈ۔10 ایم ای ہیلی کاپٹر پاک فوج میں شامل، فیلڈ مارشل عاصم منیر کا فیصلہ کن برتری پر زور

ذیابیطس کے مریض اگر خوراک کے انتخاب میں محتاط رہیں تو وہ نہ صرف صحت مند زندگی گزار سکتے ہیں بلکہ اپنے خون میں شکر کی سطح کو بھی مؤثر انداز میں کنٹرول کر سکتے ہیں۔ مذکورہ پھل نہ صرف غذائیت فراہم کرتے ہیں بلکہ ذائقہ بھی برقرار رکھتے ہیں — بشرطیکہ ان کا استعمال حد میں رکھا جائے۔

Scroll to Top