شادی کے اشتہار پر اغواء ہونیوالے آزادکشمیر کے شہری کی المناک داستان سامنے آگئی

ہٹیاں بالا (کشمیر ڈیجیٹل نیوز)آزاد کشمیر کے ضلع جہلم ویلی کی تحصیل چکار کے نواحی گاؤں ناگنی سے تعلق رکھنے والے راجہ محمد بشیر خان، جو کئی ماہ سے سندھ کے کچے کے علاقے میں ڈاکوؤں کی قید میں تھے، بالآخر بحفاظت بازیاب ہو کر اپنے آبائی علاقے چکار واپس پہنچ گئے ۔

راجہ بشیر خان نے کشمیر ڈیجیٹل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ واقعہ 17 مئی کو پیش آیا ۔ اس سے قبل کچھ دوستوں نے شادی اور کاروبار کا جھانسا دے کر مجھے کچے کے علاقے میں بلایا اور میں ان دوستوں کے جھانسے میں آگیا۔

دوست مجھے بلا رہے تھے تاکہ کہ میں وہاں بہتر کاروباری سرگرمیاں شروع کرسکوں اور ساتھ شادی کے معاملات بھی طے کرنا تھے ۔

جب میں ان دوستوں کے کہنے پر اس علاقے میں پہنچا تو وہاں مجھے ڈاکووں نے اغواء کرلیا اور مجھے زنجیروں میں باندھ کر تشدد کا نشانہ بنایا ۔

راجہ بشیر خان کا کہنا تھا کہ ڈاکووں نے مجھ سے 70لاکھ روپے ، دو آئی فون اور دو راڈو گھڑیاں ڈیمانڈ کی اور کہا کہ اگر یہ چیزیں نہیں دو گے تو آپ کو زندہ واپس نہیں جانے دیا جائےگا۔ دو ماہ بعد میرے بھائیوں نے مجھے تاوان بھرنے کے بعد ڈاکووں کے چنگل سے رہائی دلائی ۔

راجہ بشیر خان نے کشمیر ڈیجیٹل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مجھے ڈاکو پہلے دو دن تو کشتیوں پر گھماتےرہے ۔ پھر بیس دن جنگل میں باندھے رکھا ۔ 20 دنوں بعد پھر سات آٹھ بندوں کے ساتھ ہمیں آنکھوں پر پٹی باند ھ کر دوسری جگہ منتقل کیا جہاں سات آٹھ فٹ کی دیواریں کھڑی تھیں اور چھت پر گھاس پھوس تھا ۔

عید سے قبل چند گھنٹے لاہور کا ایک مغوی موجود تھا اس کے رشتہ داروں سے کچے کے ڈاکووں نے تاوان مانگا کہ اتنے ٹائم تک تاوان دو ورنہ تمہارے بھائی کی لاش ہی ہم بھیجیں گے ۔

ان لوگوں نے رقم دینے سے انکار کردیا اور پولیس کے ذریعے ریٹ ڈلوانے کی کوشش کی تو عید کے دن ہی ہمارے سامنے اس مغوی کا منہ کھلوا کر گولی چلادی اور اس مغوی کا بھیجا دیوار سے جالگا۔

راجہ بشیر خان کا کہنا تھا کہ مجھ سے ڈاکووں نے تمام چیزیں جاتے ہی نکال لیں ۔ 32 ہزار روپے میری جیب میں تھا وہ بھی لے لیا گھڑی اتروالی، موبائل بھی لے لئے ۔ پھر تشدد کیا اور ویڈیو بنا کر مجھ سے خاندان والوں کے نمبر لئے اور میری ویڈیو بنا کر ان نمبرز پر سینڈ کردی ۔

میرے بھائیوں اور بھتیجے نے سعودی عرب سے ڈاکووں سے رابطہ کیا اور انہیں کہا کہ ان کو کسی قسم کی کوئی پریشانی نہیں ہونی چاہیے ہم رقم کا بندوبست کرتے ہیں پھر دو ماہ بعدانہوں نے تاوان لے کر رہا کردیا۔

راجہ بشیر خان کا کہنا ہے کہ آزادکشمیراور پاکستانی بھائیوں کو میرا پیغام ہے کہ وہ شادی اور کاروبار کے جھانسے میں نہ آئیں اور کچے کے علاقے میں جانے سے گریز کریں ۔ ورنہ زندہ واپس نہیں آئیں گے اور انہیں بچانے والا بھی کوئی نہیں ہوگا۔

آزاد کشمیر کے ڈرائیورز محتاط رہیں کوہالہ سے لے کر راولپنڈی تک سیٹ بیلٹ باندھ کر ڈرائیو کریں۔سپیڈ لمٹ کا مکمل خیال رکھیں اور موبائل کے استعمال نہ کریں۔۔اگر آپ نے غلطی کی تو موثر وے پولیس تین ہزار کی پرچی تھما دے گی۔۔۔۔

مزید یہ بھی پڑھیں:رافیل طیارہ پنجاب میں خود گرتے دیکھا، بھارتی رکن اسمبلی نے لوک سبھا میں تصاویر پیش کردیں

Scroll to Top