بھارتی پارلیمنٹ میں آپریشن سندور پر بحث کیلئے اپوزیشن کی ہنگامہ آرائی، اجلاس ملتوی

نئی دہلی:بھارتی پارلیمنٹ کا مون سون اجلاس شدید ہنگامہ آرائی کیساتھ شروع ہوا اور حزب اختلاف کے ارکان نے پہلگام حملے اور آپریشن سندور پر تفصیلی بحث کرانے کا مطالبہ کرتے ہوئے شورشرابہ کیا جس کے بعد لوک سبھا اور راجیہ سبھا دونوں کے اجلاس چند منٹوں کے بعد ہی ملتوی کر دئیے گئے۔

کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق کانگریس کی قیادت میں اپوزیشن جماعتوں نے مقبوضہ جموں وکشمیر کی صورتحال اور آپریشن سندور کے نتائج پر مودی حکومت سے فوری جواب کا مطالبہ کیا ۔

اجلاسوں کی کارروائی شروع ہوتے ہی اپوزیشن بنچوں کے ارکان نے نعرے بازی کی اور مقبوضہ جموں و کشمیر کے معاملے پر بحث کے لیے باقی کارروائی معطل کرنے کا مطالبہ کیا جس کے بعد دونوں ایوانوں کی کارروائی دوپہر تک ملتوی کردی گئی۔

یہ بھی پڑھیں: آپریشن سندور جھوٹ پر مبنی کتاب شائع ؛ پاکستان کیخلاف بھارتی پروپیگنڈا بے نقاب

توقع ہے کہ کانگریس مودی حکومت سے مئی میں بھارت اور پاکستان کے درمیان جنگ بندی کے لئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ثالثی کے دعوے سمیت کئی متعلقہ معاملات پر جواب طلب کرے گی۔

اس سے قبل وزیر اعظم مودی نے اجلاس شروع ہونے سے پہلے میڈیا کو ایک مختصر بیان میں کہا کہ آپریشن سندور نے اپنے مقاصد حاصل کر لئے ہیں جس میں پہلگام حملے کے پیچھے لوگوں کے گھروں کو 22منٹ کے اندر تباہ کر دیاگیا ۔

انہوں نے کہا کہ اس آپریشن سے بھارت کی فوجی صلاحیت کا مظاہر ہ ہوا اور معاملے کی طرف عالمی توجہ مبذول ہوئی۔

Scroll to Top