مہاجرین کی نشستوں کا خاتمہ تحریک آزادی کیساتھ بڑی دشمنی ہوگی، سردارعتیق خان

مظفرآباد:مسلم کانفرنس کے صدر وسابق وزیراعظم آزادکشمیر سردار عتیق خان نے کہا ہے کہ مہاجرین کی نشستوں کا خاتمہ تحریک آزادی کیساتھ بڑی دشمنی ہوگی۔

کشمیر ڈیجیٹل کو دیئے گئے انٹرویو میں سردار عتیق خان نے کہا کہ مسلم کانفرنس کا مہاجرین کی سیٹوں پر موقف واضح ہے کہ یہ سیٹیں جموں کشمیر کے مہاجرین کی علامت ہیں جوپاکستان میں رہتے ہیں۔

انہوں نےکہا کہ اگر آج ان کو آپ ووٹ نہیں دینے دیں گے تو جب استصواب رائے کا موقع آیا تب بھارت کیسے مانے گا کہ آپ انکو استصواب رائے میں شامل کریں۔

ہم گلگت بلتستان کو صوبہ بنانے کی مخالفت بھی اسی لئے کرتے ہیں کہ کشمیریوں کے حق خودارادیت میں ووٹ کم ہوں گے۔

یہ بھی پڑھیں: آرمی چیف نے سیاستدانوں کو دو قومی نظریہ پھر سے یاد دلا دیا،سردار عتیق خان

انہوں نے کہا کہ مسلم کانفرنس ریاست کی اولین سیاسی جماعت ہے اور یہ وہی جماعت ہے جس نے قیام پاکستان سے 23 دن پہلے 19 جولائی 1947 کو قرارداد الحاق پاکستان منظور کی تھی۔

قرارداد الحاق پاکستان کا دن بہت اہمیت کا حامل ہے اسکی بے یہ تحریک آزادی کشمیر کی روح ہے اور کشمیر بنے گا پاکستان اسکی جان ہے۔

ہفتہ الحاق پاکستان کے ذریعے مسلم کانفرنس نئی نسل کو پیغام دیتی ہے کہ ہمارے اسلاف نے کیا کارنامے سرانجام دیئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ نئی صف بندیاں ہر الیکشن میں ہوتی ہیں لیکن اس بار پیپلزپارٹی اور ن لیگ نے تھوڑی جلدی کر دی۔ مسلم کانفرنس کا اگر اتحاد ہوگا تو نظریاتی اعتبار سے چونکہ ن لیگ کے زیادہ قریب ہیں اس لئے ان سے ہوگا اور اس کے امکانات بالکل موجود ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: پاک افواج نے نئی تاریخ رقم کی، جنرل سید عاصم منیر کو فیلڈ مارشل بنایا جائے، سردار عتیق خان

انہوں نے کہا کہ شکر ہے عمر عبداللہ صاحب کو ایک طویل عرصے بعد شہدا 13 جولائی کی یاد آگئی اور یہ احساس ہوا کہ یہی وہ لوگ ہیں جن کی وجہ سے ریاست جموں کشمیر کا تشخص قائم ہے، وحدت قائم ہے،کشمیر کی حیثیت قائم ہے، کشمیر کا مسئلہ قائم ہے اور کشمیر کے سیاستدانوں کا وقار اس سے وابستہ ہے۔

Scroll to Top