اسلام آباد:پاکستان کا کرنٹ اکاؤنٹ 14 سال بعد سرپلس ہوگیا۔اسٹیٹ بینک کے مطابق گزشتہ مالی سال کے دوران پاکستان کا کرنٹ اکاؤنٹ 2 ارب 10کروڑ سرپلس رہا۔
اس سے قبل آخری بار مالی سال 11-2010 میں پاکستان کاکرنٹ اکاؤنٹ 21کروڑ 40 لاکھ ڈالر سرپلس تھا۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق جون 2025 میں کرنٹ اکاؤنٹ 32 کروڑ 80 لاکھ ڈالر سرپلس رہا جبکہ جون 2024 میں یہی اکاؤنٹ 50 کروڑ خسارے میں تھا۔
مالی سال 24-2023 میں پاکستان کاکرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 2 ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا تھا جو اب ختم ہوکر سرپلس میں تبدیل ہوگیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: وفاقی حکومت کا غیررجسٹرڈ کاروبار کرنیوالوں کے بینک اکائونٹس منجمد کرنے کا فیصلہ
وزیراعظم شہباز شریف کا اظہار تشکر
وزیراعظم شہباز شریف نے کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس ہونے پر تشکر کا اظہار کیاہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومتی اقدامات کی وجہ سے زر مبادلہ کے ذخائر 19 ارب ڈالرز سے تجاوز کر گئے ہیں، دن بہ دن بہتر ہوتے مالیاتی و معاشی اشاریے یہ ظاہر کرتے ہیں کہ ملکی معیشت استحکام کے راستے پر گامزن ہو چکی ہے۔
ان کا کہنا تھاکہ ملک میں سرمایہ کار دوست ماحول مزید بہتر کرنے کے لیےترجیحی اقدامات کر رہے ہیں۔