اسلام آباد:حکومت آزادکشمیر کی جانب سے ٹیچرز کو تقسیم کرنے کی حکمت عملی کامیاب ہوگئی جس کے باعث اساتذہ کا احتجاجی دھرنا شروع ہونے سے قبل ہی ختم ہوگیا۔
آزادکشمیر بھر کے اساتذہ نے گزشتہ روز16جولائی کو مظفر آباد میں احتجاجی دھرنے کا اعلان کیا تھا لیکن حکومت نے کامیاب حکمت عملی کرتے ہوئےایک روز قبل 15 جولائی کو اساتذہ کے ایک گروپ کی وزیراعظم سے ملاقات کرادی اور اپ گریڈیشن کی یقین دہانی بھی کرادی۔
یہ بھی پڑھیں: حکومت مستقلی کا نوٹیفکیشن جاری کرے ورنہ ریاست گیر احتجاج کیلئے نکلیں گے ، سٹاپ گیپ این ٹی ایس اساتذہ
مرکزی ٹیچرآرگنائزیشن کے صدر تاسف شاہین نے حکومتی یقین دہانی کے باوجود مظفرآباد میں دھرنے کا اعلان کیا اور اپنے گروپ کے اساتذہ کو مظفر آبادپہنچنے کی ہدایت کی۔
انتظامیہ کی طرف سے احتجاج کی اجازت نہ ملی اور علی اکبر اعوان ہائی سکول میں کنونشن کی اجازت دی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم کی یقین دہانی کے باوجوداساتذہ کے ایک دھڑےکا آج احتجاج کا اعلان
تاسف شاہین نے ٹیچرز سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کچھ لوگ کشمیر ہائوس اسلام آباد جا کر چائے کی پیالی پر بک گئے لیکن ہم نے اساتذہ کے مفادات کا سودانہیں کیا اور نہ آئندہ کریں گے۔
اگر حکومت نے ہمارے مطالبات پر عمل درآمد نہ کیا تو آئندہ مرحلے میں سینٹرل پریس کلب مظفرآباد کے سامنے باقاعدہ احتجاجی دھرنا دیا جائے گا۔
حکومت اور اساتذہ کے ایک گروپ میں آج مذاکرات بھی ہونے ہیں جس میں معاملات طے پانےکا بھی امکان ہے۔