آزاد جموں و کشمیر کے تمام 10 اضلاع میں ضلعی اور تحصیل سطح پر فلڈ ایمرجنسی وارننگ سینٹرز اور کنٹرول رومز قائم کر دیے گئے ہیں تاکہ حالیہ اور ممکنہ سیلابی صورتحال کے دوران بروقت اور مؤثر کارروائی ممکن بنائی جا سکے۔
سرکاری ذرائع کے مطابق یہ مراکز ضلعی ڈپٹی کمشنرز کی نگرانی میں قائم کیے گئے ہیں، جو ڈسٹرکٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹیز کے طور پر کام کر رہے ہیں۔ مکمل تربیت یافتہ عملے پر مشتمل یہ کنٹرول رومز چوبیس گھنٹے فعال رہیں گے اور کسی بھی ہنگامی صورتحال میں فوری حفاظتی اقدامات کو یقینی بنائیں گے۔
ریاستی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے تحت کام کرنے والے یہ مراکز نہ صرف مقامی سطح پر خطرات پر نظر رکھیں گے بلکہ ملک بھر میں سیلابی صورتحال کی نگرانی کرنے والے اداروں سے ملنے والی اطلاعات اور وارننگز کو فوری طور پر متاثرہ آبادی تک پہنچائیں گے، خصوصاً منگلا جھیل، موسمی نالوں اور دریاؤں کے کنارے رہنے والے افراد کو بروقت آگاہ کیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق عوام ضلعی سطح پر ڈپٹی کمشنر آفس اور تحصیل سطح پر اسسٹنٹ کمشنر آفس میں قائم ہنگامی مراکز سے فون کے ذریعے کسی بھی وقت رابطہ کر سکتے ہیں، تاکہ کسی ممکنہ خطرے کی صورت میں فوری معلومات اور مدد حاصل کی جا سکے۔
محکمہ موسمیات نے بھی شدید بارشوں کی وارننگ جاری کر دی
ادھر محکمہ موسمیات نے آزاد کشمیر سمیت ملک کے دیگر بالائی علاقوں میں آئندہ چوبیس گھنٹوں کے دوران موسلادھار بارش، آندھی اور گرج چمک کے ساتھ طوفانی اسپیل کی پیشگوئی کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ ان بارشوں کے نتیجے میں ندی نالوں میں طغیانی، لینڈ سلائیڈنگ اور نشیبی علاقوں میں پانی بھرنے کے شدید خدشات ہیں۔
محکمے کے مطابق آزاد کشمیر، خیبرپختونخوا، شمال مشرقی بلوچستان، گلگت بلتستان، اسلام آباد، راولپنڈی، لاہور، سیالکوٹ، فیصل آباد، پشاور اور دیگر شہروں میں تیز بارشوں کا امکان ہے۔ مری، گلیات، مانسہرہ، ایبٹ آباد، چترال، دیر، سوات، نوشہرہ اور کوہستان جیسے پہاڑی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ کی صورت میں ٹریفک کا نظام درہم برہم ہو سکتا ہے۔
شدید آندھی اور بارش کے باعث کمزور انفرا اسٹرکچر جیسے بجلی کے کھمبے، درخت اور سولر پینل کو نقصان پہنچنے کا خدشہ ہے جبکہ شہری علاقوں میں سیوریج سسٹم متاثر ہونے سے نشیبی علاقے زیرِ آب آ سکتے ہیں۔
گلگت کے مضافاتی علاقوں میں حالیہ بادل پھٹنے کے واقعے کے نتیجے میں سیلاب نے ہزاروں کنال اراضی پر کھڑی فصلیں تباہ کر دیں، گھروں اور مویشی خانوں کو نقصان پہنچا جبکہ گلگت غذر شاہراہ بند ہوگئی۔ ہنگو میں بارش کے دوران مکان کی چھت گرنے سے ایک شخص جاں بحق بھی ہو گیا۔
یہ بھی پڑھیں: آزاد کشمیر کے وزیراعظم کا گڈ گورننس پر زور، پسماندہ علاقوں کی ترقی اولین ترجیح قرار
محکمہ موسمیات اور ڈیزاسٹر مینجمنٹ اداروں نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ موسم کی صورتحال سے باخبر رہیں، غیر ضروری سفر سے گریز کریں، اور ہنگامی صورت میں قریبی کنٹرول رومز یا ضلعی انتظامیہ سے فوری رابطہ کریں۔