ضلع کونسل مظفرآباد کا اہم اجلاس، 41 کروڑ 54 لاکھ 95 ہزار روپے کا بجٹ ،3قراردادیں منظور

مظفرآباد(کشمیر ڈیجیٹل)ضلع کونسل مظفرآباد کا سالانہ بجٹ اجلاس چیئرمین ضلع کونسل سردار امتیاز احمد عباسی کی زیر صدارت کابینہ کمیٹی روم بلاک نمبر 4 نیو سیکرٹریٹ مظفرآباد میں منعقد ہوا، جس میں مالی سال 2025-26 کے لیے 41 کروڑ 54 لاکھ 95 ہزار روپے کا بجٹ پیش کیا گیا، جسے متفقہ رائے سے منظور کر لیا گیا۔

اجلاس کے دوران چیف آفیسر ضلع کونسل محترمہ مہ جبین عباسی نے بجٹ تفصیلات پیش کیں، جس پر ممبران کی جانب سے مفصل بحث کی اجلاس میں وائس چیئرمین راجہ ناصر لطیف خان ایڈووکیٹ سمیت ضلع کونسل کے معزز ممبران ضلع کونسل کی بڑی تعداد شریک تھی
۔
جلاس میں ضلع کونسل کے مختلف شعبہ جات کے افسران اور دیگر متعلقہ ملازمین بھی شریک تھے۔ اجلاس میں سالانہ ترقیاتی اسکیموں، مالی ترجیحات، اور محصولات سے متعلق امور تفصیل سے زیر بحث آئے۔

ترقیاتی ترجیحات اور مشاورتی تجاویزاجلاس کے دوران مختلف ممبران نے اپنے حلقوں کے مسائل، ترقیاتی تقاضوں اور ضروری سہولیات کی فراہمی کے حوالے سے مفید تجاویز پیش کیں۔یونین کونسل سطح پر ترقیاتی و غیر ترقیاتی اسکیموں کی شمولیت دیہی و شہری علاقوں میں صاف پانی، صفائی، سڑکوں کی پختگی اور روشنی کے نظام کی بہتری مقامی آمدن بڑھانے کے لیے چونگی نظام، گاڑیوں کے اڈے، اور سائن بورڈز کو ریگولرائز کرنے کی تجاوی بجٹ میں شفافیت، ڈیجیٹل نظام، اور آن لائن رسیدی نظام کے نفاذ کی تجاویزچیئرمین ضلع کونسل سردار امتیاز احمد عباسی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ بجٹ عوام کی امانت ہے، اس کے ایک ایک پیسے کا درست اور شفاف استعمال یقینی بنایا جائے گا۔

ہماری کوشش ہے کہ ہر یونین کونسل کو مساوی ترقی دی جائے اور تمام نمائندے شفاف طرز حکمرانی کے ساتھ اپنی ذمہ داریاں نبھائیں۔”انہوں نے مزید کہا کہ سال 2025-26 کے دوران عوامی ریلیف، بنیادی ڈھانچے کی بہتری، اور شفاف مالیاتی نظام ہماری ترجیحات میں سرفہرست ہوں گی۔اجلاس کے دوران کئی اہم قراردادیں بھی زیر غور آئیں جنہیں منظوری کے لیے پیش کیا گیا۔ اجلاس کی کارروائی پرامن اور مشاورت پر مبنی رہی، اور آئندہ اجلاس میں مزید تفصیلات اور منصوبوں کی منظوری متوقع ہے۔

پاک فوج کو خراج تحسین، بھارتی و اسرائیلی مظالم کی مذمت، اور شہدائے 13 جولائی 1931 کو سلام پیش کیا گیا، ضلع کونسل مظفرآباد کا بجٹ اجلاس چیئرمین سردار امتیاز احمد عباسی کی زیر صدارت منعقد ہوا، جس میں مالی و ترقیاتی امور کے ساتھ ساتھ اہم قومی و بین الاقوامی معاملات پر بھی غور کیا گیا اجلاس میں 41 کروڑ 54 لاکھ 95 ہزار روپے حجم کا بجٹ اتفاق رائے سے منظور۔ اجلاس کے دوران تین اہم قراردادیں متفقہ طور پر منظور کی گئیں، جن میں پاک فوج کی کامیاب عسکری حکمت عملی ”بنیان مرصوص” کو سراہا گیا،

اسرائیل اور بھارت کے مظالم کی شدید مذمت کی گئی، اور 13 جولائی 1931 کے شہداء جموں کو خراج عقیدت پیش کیا گیا۔ قرارداد: آپریشن ”بنیان مرصوص” کی کامیابی پر پاک فوج کو خراج تحسین اجلاس میں منظور کی گئی پہلی قرارداد میں حالیہ پاک بھارت کشیدگی کے دوران پاکستان آرمی کی جانب سے آپریشن بنیان مرصوص کی شاندار منصوبہ بندی اور کامیاب عملدرآمد پر مسلح افواج پاکستان کو زبردست خراج تحسین پیش کیا گیا۔

قرارداد میں کہا گیا کہ”مشکل وقت میں قومی سلامتی کے اداروں خصوصاً افواج پاکستان نے جس پیشہ ورانہ مہارت، حکمت عملی اور قومی جذبے کا مظاہرہ کیا، وہ پوری قوم کے لیے باعثِ فخر ہے۔

ضلع کونسل مظفرآباد پوری قوم کے ساتھ کھڑی ہے اور افواج پاکستان کو اپنی دعاؤں، اعتماد اور حمایت کا یقین دلاتی ہے۔’ قرارداد: اسرائیل و بھارت کے مظالم کی مذمت دوسری قرارداد میں غزہ میں اسرائیل کے مظالم اور مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی افواج کی ریاستی دہشتگردی کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی۔

قرارداد میں کہا گیا ”فلسطین کے مظلوم عوام پر اسرائیلی بمباری، اور مقبوضہ کشمیر میں نہتے کشمیریوں پر بھارتی جبر، عالمی انسانی حقوق کے منہ پر طمانچہ ہے۔ اقوام متحدہ اور او آئی سی کو چاہیے کہ فوری اور مؤثر اقدامات کے ذریعے فلسطینی اور کشمیری مسلمانوں کو تحفظ فراہم کریں۔” قرارداد: شہداء جموں 13 جولائی 1931 کو خراج عقیدت تیسری قرارداد میں 13 جولائی 1931 کے شہداء جموں کو خراج عقیدت پیش کیا گیا۔

قرارداد میں کہا گیا کہ:”13 جولائی تاریخ کشمیر کا ناقابلِ فراموش دن ہے، جب 22 کشمیریوں نے اذان کی تکمیل کے لیے جام شہادت نوش کیا۔ ان شہداء کی قربانی تحریکِ آزادی کشمیر کا بنیاد ساز لمحہ ہے، جو کشمیری قوم کے حوصلے، جذبے اور غیرت کا مظہر ہے۔

ضلع کونسل مظفرآباد ان عظیم شہداء کی قربانیوں کو سلام پیش کرتی ہے اور عہد کرتی ہے کہ ان کے مشن کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا۔”اجلاس میں تینوں قراردادیں اتفاق رائے سے منظور کی گئیں۔اراکین نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ عالمی حالات میں کشمیری عوام، پاکستانی قوم اور آزاد کشمیر کی تمام تنظیموں کو ایک صف میں کھڑے ہو کر قومی وحدت، اسلامی اخوت اور انسانی وقار کے لیے آواز بلند کرنی چاہیے۔اجلاس میں شریک تمام اراکین نے ان قراردادوں کو وقت کی ضرورت اور قوم کی ترجمان قرار دیا۔

حویلی ،گھروں کی چھتوں پر  سے گزرتی بجلی کی ہائی ولٹیج تاروں نے ایک اور قیمتی جان لے لی

Scroll to Top