مظفر آباد (کشمیر ڈیجیٹل) چیف الیکشن کمشنر کی تعیناتی میں اہم پیشرفت سامنے آئی ہے اور اپوزیشن لیڈر خواجہ فاروق احمد نے وزیر اعظم انوار الحق کے تاخیری حربوں پر اپنا پینل وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف کو ارسال کر دیا ہے ۔
کشمیر ڈیجیٹل کی اینکرنوشین خواجہ کے مطابق چیف الیکشن کمشنر کا آئینی عہدہ گزشتہ چھ ماہ سے خالی پڑا ہے اور اس حوالے سے وزیراعظم چوہدری انوار الحق اور قائد حزب اختلاف خواجہ فاروق احمد کے درمیان اب تک تین سے چار ملاقاتیں ہو چکی ہیں ۔
ذرائع کے مطابق پی ایم انوارلحق کی جانب سے کسی امیدوار کے نام کو حتمی منظوری نہ ملنے پراپوزیشن لیڈر نے بالآخر براہِ راست چند نام وزیراعظم پاکستان محمد شہباز شریف کو ارسال کر دئیے ہیں ۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ قائد حزب اختلاف نے اس اقدام کو اپنی آئینی ذمہ داری سمجھتے ہوئے انجام دیا کیونکہ آئینی تقرری میں مسلسل تاخیر نے نہ صرف ان کے لیے مشکلات پیدا کیں بلکہ جمہوری عمل پر بھی منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں ۔
یہ بھی پڑھیں: عوام آئندہ نتخابات میں سیاسی منڈی لگانے والوں کو سبق سکھائیں گے : خواجہ فاروق کی اسلام آباد میں اہم ملاقاتیں
ذرائع کے مطابق گزشتہ دو سے تین ماہ سے وزیراعظم نے قائد حزب اختلاف کو اس معاملے پر مشاورت کے لیے مدعو نہیں کیا۔ جس کے باعث قائد حزب اختلاف نے اس کو اپنی ائینی ذمہ داری سمجھتے ہوئے وزیراعظم پاکستان کو براہ راست چیف الیکشن کمشنر کے تعیناتی کے لیے نام ارسال کر دئیے ۔
یہ بھی پڑھیں:مہاجرین کی 12 نشستیں ختم کرنا عوامی ایکشن کمیٹی کادائرہ اختیار نہیں، خواجہ فاروق احمد
سیاسی مبصرین کے مطابق چیف الیکشن کمشنر کی بروقت تقرری نہ ہونا آئندہ انتخابات کی شفافیت اور الیکشن کمیشن کی فعالیت پر سوالات اٹھا رہا ہے ۔ لہٰذا حکومت کو اس معاملے پر فوری اور سنجیدہ قدم اٹھانا ہوگا ۔