آذاد کشمیر کے دارالحکومت میں بدوں بلڈنگ کوڈ اور ڈھلوانی علاقوں میں دھڑلے سے تعمیرات جاری جبکہ 2005 کے ہولناک زلزلہ میں کریک ہو جانے والی عمارات کو گرانے کے بجائے انہی عمارات کی مرمت کی جانے لگی۔ متعلقہ ادارے روکنے یا کسی بھی کارروائی سے ہچکچانے لگے۔ شہر کے اندر ایسے ایرایاز میں بھی تعمیرات کی جارہی ہیں جو انتہائی خطرناک ہیں ذرا سی زمین سرکنے جانے کے باعث اس پر بنائی جانے والی عمارت زمین بوس ہوجائے گی۔
اگر اسکو روکا نہ گیا تو مستقبل میں اس کے خطرناک نتائج سامنے آسکتے ہی . چیف آفیسر میونسپل کارپوریشن کا کہنا تھا کہ زلزلہ کے بعد شہریوں کو سختی سے ہدایات جاری کی گئیں تھیں کہ بلڈنگ کوڈ کے مغائر کوئی بھی تعمیرات نہ کی جائیں 2010 کے بعد ایم سی ڈی پی اور ترقیاتی ادارہ مظفرآباد کی جانب سے اجازت کے بعد شہر بھر میں تعمیرات ہوئیں میونسپل کارپوریشن اپنی طرف سے مختلف اوقات میں اس حوالے سے شہریوں کو انتباہ بھی جاری کرتا رہا ہے.
حویلی میں تعمیر وترقی اور انفرانسٹریکچر کی بہتری اولین ترجیح ، فیصل ممتاز راٹھور