میرپور(کشمیر ڈیجیٹل)نیو سٹی میرپور کے رہائشی نوجوان راجہ زریاب ایوب نے کہا کہ تھانہ تھوتھال پولیس نے اس کے ساتھ ظلم کیا ہے اور زنا کاری کے پرچے میں بے بنیاد ملوث کیا ۔
ایس ایچ او نوید عاطف ،ڈی ایف سی عامر ،انصر مٹھو ،اشرف مجھ پر تشدد کرتے رہے لتر مارے اور آنکھوں میں مکے مارے دو لاکھ روپے رشوت مانگتے رہے میرے انکار پر پرچے میں ڈال دیا اب عدالت میں نہ چالان پیش کر رہے نہ ہی میڈیکل رپورٹ دے رہےہیں۔۔
ایس ایس پی میرپور خاور علی شوکت مجھے انصاف دلائیں ان خیالات کا اظہار انھوں نے کشمیر پریس کلب میرپور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔۔
انہوں نے کہا کہ ایک دوست کو ہال روڈ چھوڑنے گیا مجھے روڈ سے پولیس والوں نے پکڑا اور زبردستی ایک گھر میں لے گئے وہاں سے تین لڑکیاں اور ایک لڑکا پکڑا اور تھانے لے گئے جہاں پر ایس ایچ او نوید عاطف نے زنا کا پرچہ دے دیا اور سوشل میڈیا پر تصاویر جاری کر دیں،۔۔
نوجوان نے حلفا کہا کہ پولیس اہلکاروں عامر ،اشرف اور انصر نے مجھ پر ایس ایچ او کی موجودگی میں بدترین تشدد کیا اور مجبور کرتے رہے کہ میں جو جرم کیا ہی نہیں اس کو مان جاؤں مجھے خاندان برادری کنبے قبیلے میں منہ دکھانے کے قابل نہیں چھوڑا ۔۔
دو لاکھ رشوت مانگتے رہے ایک لڑکی کو پیسے لیکر چھوڑ دیا گیا ۔وزیر اعظم آزاد کشمیر ،آئی جی آزاد کشمیر ،چیف سیکرٹری ، ایس ایس پی میرپور خاور علی شوکت سے اپیل ہے کہ وہ اس واقعے کی انکوائری کروائیں اور مجھے انصاف دلائیں ۔۔
میرا ایک فیصد بھی قصور نہیں میرے دونوں موبائل فونز کا فرانزک کروائیں کوئی رابطہ کال ثابت ہو جاے تو جو مرضی سزا دی جاے ایسے بے گناہ عزت خراب کرنے کے مرتکب اہلکاروں کو نشان عبرت بنایا جاے اگر انصاف نہ ملا تو پھر ہر دروازہ کھٹکھٹاوں گا۔۔۔
سیکرٹری سوشل ویلفیئر نےآزادکشمیر چیئرٹی رجسٹریشن پورٹل لانچ کردی