مظفرآباد: جنسی سکینڈل (عارف بٹ کیس)میں نیا موڑ آ گیا ۔تھانہ صدر کے ایس ایچ او سید وجاہت کاظمی کے پاس تحقیقات منتقل ہونے کے بعد گھنائونے کام میں ملوث وزیر اعظم ہاؤس اور محکمہ اطلاعات 3ملازمین کی معطلی کیلئے حکومت کو تحریک کر دی۔
جنسی سکینڈل میں گرفتار 2ملزمان کے سنسنی خیز انکشافات کے بعد صدر پولیس نے ڈپٹی ڈائریکٹر اطلاعات و پریس سیکرٹری وزیراعظم مقصود میر،ڈپٹی ڈائریکٹر پروٹوکول سروسز عبدالغفار قریشی اور کیمرہ مین وزیراعظم سیکرٹریٹ مدثر شاہ عرف ٹوٹو جو کہ اسوقت ڈیپوٹیشن پر قومی اسمبلی میں پروٹوکول آفیسر تعینات ہے کہ وارنٹ گرفتاری حاصل کئے تھے۔
یاد رہے کہ ملزم مدثر شاہ عرف ٹوٹو ملک سے فرار ہو کر لندن جا چکا ہے جبکہ محکمہ اطلاعات کے ڈپٹی ڈائریکٹر جوپریس سیکرٹری وزیراعظم تعینات ہیں گزشتہ دس روز سے روپوش ہیں اور غفار قریشی ہسپتال میں زیر علاج ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ڈپٹی سیکرٹری عارف بٹ کیس میں اہم پیشرفت، محکمہ اطلاعات کا ملازم حسنین بھی گرفتار
پولیس ملزمان کو گرفتار کرنے کے چھاپے مار رہی ہے۔گزشتہ شب وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوار الحق خود صدر تھانہ میں گئے اور معلومات حاصل کیں۔
ذرائع کے مطابق کہ وزیراعظم نے وجاہت کاظمی کو ہدایت کی وہ انہیں تحقیقات سے براہ راست آگاہ رکھیں۔
یاد رہے کہ سادہ لوح خواتین کو ملازمت کا جھانسہ دے کر جنسی استحصال کئے جانے کا سکینڈل منظر عام پر آیا تھا جس پر پولیس نے عارف بٹ اور حسنین کو گرفتار کیا تھا۔
سکینڈل کے حوالے سے آڈیو بھی لیکس ہوچکی ہیں ، یہ اسکینڈل نہ صرف بیوروکریسی بلکہ سیاسی حلقوں میں بھی ہلچل کا باعث بن چکا ہے اور عوامی حلقوں میں شدید ردعمل سامنے آ رہا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ آئندہ چند روز میں مزید گرفتاریاں اور انکشافات متوقع ہیں، جبکہ تحقیقات وفاقی اداروں تک پہنچنے کا امکان ہے۔