ترقیاتی بجٹ کی بندر بانٹ،انوار سرکار نے جون میں اربوں روپے ’’ٹھکانے‘‘ لگا دیئے

مظفرآباد (مسعود الرحمن عباسی )آزاد کشمیر میں حسب روایت جون کے 30 دنوں میں اربوں روپے خرچ کر کے ترقیاتی اہداف حاصل کرنے کے دعوے پایہ تکمیل تک پہنچا دیئے گئے۔

ترقیاتی محکمہ جات نے 30 جون سے پہلے ہی اربوں روپے کا ترقیاتی بجٹ مروجہ طریقہ واردات کے تحت ٹھکانے لگانے کا بندوبست کر رکھا تھا۔

مالی سال کے آخر ی مہینہ میں ساڑھے 28 ارب کے ترقیاتی بجٹ میں سے 20 ارب روپے کے لگ بھگ فنڈز کا خرچ ظاہر کیا گیا ہے۔

رواں مالی سال کے دوران حکومت آزادکشمیر نے ایک سہ ماہی کے دوران بھی بروقت ترقیاتی بجٹ ریلیز نہیں کیا۔مالی سال کی آخری سہ ماہی کے دوران ترقیاتی بجٹ جاری کیا گیا ۔

یہ بھی پڑھیں: آزادکشمیر کا انحصار وفاقی گرانٹس پر،ترقیاتی بجٹ میں مقامی وسائل کا حکومتی دعوی ٰبے بنیاد نکلا

یاد رہے کہ وزیر اعظم آزاد کشمیر چوہدری انوار الحق نے مالی سال 2024-25کے لئے 40 ارب روپے کے ترقیاتی پروگرام کا اعلان کیا تھا۔

وزیراعظم نے دعویٰ کیا تھا کہ وفاقی حکومت کی طرف سے 30 ارب 50 کروڑ روپے مہیا کئے گئے ہیں اور 10 ارب روپے حکومت آزادکشمیر اپنے وسائل سے مہیا کریگی لیکن حکومت آزادکشمیر کے نئے مالی سال کے بجٹ میں 40 ارب کے بجائے 28 ارب روپے ہی دستیاب ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔

انوارالحق حکومت کی طرف سے مالی سال 2024-25 کے دوران ساڑھے 12 ارب روپے کے ترقیاتی شارٹ فال سے متعلق کوئی موقف سامنے نہیں آیا۔

28 ارب روپے میں سے 60 فیصد ترقیاتی بجٹ جون میں خرچ کیا گیا ہے جو نام نہاد گڈ گورننس کے منہ پر طمانچہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں: آزادکشمیر،جاریہ اخراجات140ارب،ترقیاتی بجٹ کیلئے48ارب مختص، وزیراعظم نے 5 ارب کا پیکیج بھی دیدیا

آزاد کشمیر کے اندر میرٹ،گڈگورننس، قانون کی بالادستی، شفافیت اور احتساب کے نام پر تاریخ کی بدترین بیڈ گورننس اور لاقانونیت کی انتہا کردی گئی ہے۔

گڈگورننس اور اجتماعی دانش کی دعویدار حکومت نے خطہ میں انتشار اور تفریق کے ذریعے منظم واردات کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے اور سارے ترقیاتی فنڈز ایک ہی ضلع میں خرچ ہو رہے ہیں۔

Scroll to Top