سوات حادثہ، سیاح دریا میں کیسے ڈوب گئے، عینی شاہدین افسوسناک صورتحال سامنے لے آئے

اسلام آباد(کشمیر ڈیجیٹل)آج دریائے سوات میں آنے والے سیلابی ریلے کے باعث 17 افراد بہہ گئے۔ ریسکیو 1122 اور مقامی افراد نے فوری طور پر کارروائی کرتے ہوئے 4 افراد کو بچا لیا، جبکہ 13 افراد لاپتا ہو گئے ۔ 4 افراد کی تلاش تاحال جاری ہے اور سرچ آپریشن کا دائرہ ملاکنڈ تک پھیلا دیا گیا ہے۔ ڈوبنے والے افراد کا تعلق ڈسکہ اور مردان سے بتایا گیا ہے۔

اس واقعے کی مختلف ویڈیوز سوشل میڈیا پر گردش کر رہی ہیں جس میں سیاحوں کو دریا کے درمیان مدد کے انتظار میں کھڑے دیکھا جا سکتا ہے۔ اب واقعے کے عینی شاہدین کی ویڈیوز بھی سامنے آ رہی ہیں۔

ایک عینی شاہد نے بتایا کہ ’میں سامنے بیٹھا ہوا تھا جیسے ہی پانی آیا تو آوازیں آنا شروع ہو گئیں کہ لوگ دریا میں پھنسے ہوئے ہیں تو میں نے دیکھا کہ 19 لوگ دریا کے درمیان میں کھڑے تھے تو ہم نے دوسرے لوگوں کو فون کیا کہ ادھر آ جاؤ کیونکہ لوگ پھنسے ہوئے ہیں‘۔

عینی شاہد کا مزید کہنا تھا کہ ’ڈیڑھ گھنٹہ ہو گیا تھا کوئی نہیں آیا اور آدھے لوگ پانی میں ڈوب گئے اور ریسکیو والے افراد ڈیڑھ گھنٹے بعد مدد کو پہنچے‘۔

ریسکیو کے ترجمان کے مطابق یہ افراد کچھ دیر قبل ہی سوات کے ایک ہوٹل میں پہنچے تھے، جہاں مختصر آرام کے بعد وہ دریا کے کنارے سیر کیلئے نکلے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ بارشوں کے باعث صوبے میں سیلاب کا خدشہ پہلے سے موجود تھا

وہاں موجود مقامی افراد نے سیاحوں کو دریا کے کنارے جانے سے منع بھی کیا تھا لیکن وہ نہ مانے۔ جب یہ سیاح دریا کے قریب گئے اس وقت پانی کا بہاؤ کم تھا کہ اچانک ایک بڑا سیلابی ریلا آیا جس کی زد میں یہ تمام افراد آ گئے۔

متاثرہ خاندان کے ایک فرد نے میڈیا کو بتایا کہ وہ ناشتے کے بعد فیملی کے ہمراہ دریا کے قریب گئے۔بچے اور خواتین سیلفی لے رہے تھے کہ اسی دوران ریلہ آیا اور وہ درمیان میں پھنس گئے۔‘

سوات: المناک واقعہ، 17 افراد دریا میں ڈوب گئے، 9 کی نعشیں نکال لیں

Scroll to Top