پاکستان کی رتلے اور کشن گنگا کیخلاف ورلڈ بینک کی کارروائی رکوانے کی بھارتی درخواست کی مخالفت

اسلام آباد:پاکستان نےبھارت کی جانب سے کشن گنگا اور رتلے ہائیڈرو پاور پروجیکٹس کے خلاف ورلڈ بینک کی کارروائی روکنےکی بھارتی درخواست کی مخالفت کردی۔

بھارتی اخبارانڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے کے بعد بھارت نے کشن گنگا اور رتلے ہائیڈرو پاور پروجیکٹس پر ورلڈ بینک کے ماہر کی کارروائی روکنے کی درخواست کی تھی۔

یہ دونوں متنازع ہائیڈرو پاور پروجیکٹس مقبوضہ کشمیر سے نکلنےو الے دریاؤں پر بنائے جارہے ہیں، کشن گنگا ہائیڈروپاور پروجیکٹ د ریائےکشن گنگا پر اور رتلے دریائے چناب پر تعمیر کیا جارہا ہے، پاکستان کو ان منصوبوں کے ڈیزائن پر اعتراض ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت کی آبی جارحیت، کشن گنگا ڈیم سے دریائے نیلم کا پانی روک دیا

بھارت نے ورلڈ بینک کے غیر جانبدار ماہر، مائیکل لینو، کو خط لکھ کر رتلے اور کشن گنگا ہائیڈرو پاور تنازعات پر اپنی کارروائی روکنے کی درخواست کی ہے، یہ اقدام مودی حکومت کے سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنے کے فیصلے کے بعد کیا گیا ہے۔

فرانسیسی ڈیم انجینئر، اور حال ہی میں انٹرنیشنل کمیشن آن لارج ڈیمز کے صدر، مائیکل لینو کو ورلڈ بینک نے 13 اکتوبر 2022 کو سندھ طاس معاہدے کے تحت ان متنازع منصوبوں پر غیرجانبدار ماہر کے طور پر مقرر کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: معرکہ حق ،پاکستان نے بھارتی جارحیت بے نقاب کرکے ڈوزیئر جاری کردیا

ورلڈ بینک کے ماہر مائیکل لینو نے خط لکھ کر بھارت کی درخواست پر پاکستان کا موقف طلب کیا ہے ور پاکستان نے کارروائی روکنے کی بھارتی درخواست کی مخالفت کی ہے۔

مائیکل لینو کو ذمے داری دی گئی ہے کہ وہ بھارت اور پاکستان دونوں کی بات سنیں اور یہ طے کریں کہ کیا ان منصوبوں کا ڈیزائن معاہدے کی تعمیل کرتا ہے یا نہیں، پاکستان کا دعویٰ ہے کہ بھارت معاہدے کی خلاف ورزی کر رہا ہے۔

Scroll to Top