اسلام آباد: کشمیری رہنماؤں اور انسانی حقوق کے کارکنوں پر مشتمل آٹھ رکنی وفد انسانی حقوق کونسل کے 59ویں اجلاس میں شرکت کے لیے جنیوا روانہ ہو گیا ہے۔
چیئرمین کشمیر انسٹی ٹیوٹ آف انٹرنیشنل ریلیشنز الطاف حسین وانی کی قیادت میں اعلیٰ سطح کا وفد جنیوا میں مقیم سفارت کاروں کو انسانی حقوق کونسل اور عالمی انسانی حقوق کے گروپوں کو اقوام متحدہ کے تسلیم شدہ متنازعہ علاقے جموں و کشمیر میں بھارتی فوجیوں کی طرف سے شہریوں کے خلاف جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے بارے میں آگاہ کریگا۔
یہ بھی پڑھیں: پاک بھارت مذاکرات میں کشمیری قیادت کو شامل کیا جائے،ہیومن رائٹس کونسل آزاد کشمیر
کشمیری عوام کی حالت زار کو اجاگر کرنے کیساتھ ساتھ وفد سیمینارز، کارنر میٹنگ اور انٹرایکٹو مباحثوں کی میزبانی کرے گا جس میں بھارتی حکومت کی جانب سے آرٹیکل 370 اور 35A کی منسوخی کے بعد کشمیری عوام کو درپیش سنگین چیلنجز پر توجہ مرکوز کی جائے گی جو کہ ایک انتہائی متنازعہ فیصلہ ہے جس نے خطے کے مذہبی اور سیاسی منظر نامے کو یکسر تبدیل کر دیا ہے۔
وفد انسانی حقوق کے بین الاقوامی گروپوں کی بھارتی ریاست کی طرف سے کشمیری عوام کی مذہبی آزادیوں اور حقوق کی خلاف ورزیوں کی طرف توجہ دلانے کی کوشش کرے گا۔
مزید برآںکالے قوانین جیسے افسپا، یو اے پی اے اور پبلک سیفٹی ایکٹ کے برچھیوں کے خلاف استعمال اور غلط استعمال، سیاسی رہنماؤں کی من مانی نظربندی، نہتے شہریوں کا قتل اور وادی کشمیر کے اندر اور باہر کئی علاقوں میں دریافت ہونے والی بے نامی اجتماعی قبروں کے مسئلے کو اگست کے فورم میں اجاگر کیا جائے گا تاکہ خطے میں انسانی حقوق کی تنظیموں کی توجہ دلانے کی کوشش کی جا سکے۔
وفد میں کنوینر آل پارٹیز حریت کانفرنس اے جے کے چیپٹرغلام محمد صفی ،ایگزیکٹو ڈائریکٹر KIIR سردار امجد یوسف ، سید فیض نقشبندی، مسز شمیم شال، ڈاکٹر سائرہ شاہ، نائلہ الطاف کیانی اور محترمہ مہر النساء شامل ہیں۔