بل کلنٹن

اسرائیلی وزیراعظم ایران سے جنگ کے ذریعے اپنے اقتدار کو طول دینا چاہتے ہیں:سابق امریکی صدر

سابق امریکی صدر بل کلنٹن نے اسرائیلی وزیراعظم پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ بنیامین نیتن یاہو ایک عرصے سے ایران سے جنگ چھیڑنے کے خواہش مند ہیں کیونکہ اس سے وہ اپنے اقتدار کو طول دے سکتے ہیں۔

ایک حالیہ انٹرویو میں بل کلنٹن کا کہنا تھا کہ انہوں نے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ذاتی طور پر درخواست کی تھی کہ وہ اسرائیل اور ایران کے درمیان جاری کشیدگی کم کرانے میں اپنا کردار ادا کریں تاکہ معصوم شہریوں کی جانیں ضائع نہ ہوں ۔ بل کلنٹن نے امید ظاہر کی کہ صدر ٹرمپ اس نازک معاملے میں دانشمندی اور بردباری کا مظاہرہ کریں گے ۔ سابق امریکی صدر نے اس خدشے کا اظہار بھی کیا کہ نہ تو نیتن یاہو اور نہ ہی صدر ٹرمپ کسی ایسی مکمل جنگ کے حق میں ہوں گے جو پورے مشرق وسطیٰ کو لپیٹ میں لے کر تباہی مچا دے ۔

ان کا کہنا تھا کہ امریکہ کو چاہیے کہ اپنے اتحادیوں کا ہر ممکن تحفظ یقینی بنائے، مگر ساتھ ہی ساتھ اپنی پالیسیوں میں تحمل اور صبر کا دامن ہاتھ سے نہ چھوڑے ۔ بل کلنٹن کا مزید کہنا تھا کہ واشنگٹن کو مشرق وسطیٰ میں اپنے دوست ممالک کو یہ یقین دلانا چاہیے کہ امریکہ ہر حال میں اُن کے ساتھ کھڑا ہے، مگر کسی بھی غیر اعلانیہ جنگ میں کودنے سے گریز کرے، خصوصاً ایسی جنگیں جن میں نہتے شہریوں کا خون بہے ۔

یہ بھی پڑھیں:ایران کا اسرائل پر تازہ حملہ : بین گورین ایئرپورٹ اور دیمونا ایٹمی ری ایکٹر کو نشانہ بنانے کا دعویٰ

انہوں نے کہا کہ بے گناہ شہریوں کا قتل کسی صورت قابلِ قبول حل نہیں ہو سکتا ، چاہے اس کا کوئی بھی جواز پیش کیا جائے ۔ سابق صدر بل کلنٹن نے اپنی گفتگو میں اس بات پر زور دیا کہ عالمی برادری کو چاہیے کہ وہ خطے میں امن و استحکام قائم رکھنے کے لیےسفارتی کوششوں کو ترجیح دے اور فوجی مہم جوئی سے حتی الامکان گریز کرے تاکہ تنازعات مزید نہ بڑھیں اور انسانی المیے جنم نہ لیں۔

Scroll to Top