اسلام آباد: امیر جماعت اسلامی آزادکشمیر ڈاکٹرمشتاق خان نے کہا ہے کہ حکومت آزاد کشمیرپرائمری سے میٹرک تک بچوں کو مفت تعلیم فراہم نہ کرکے عبوری آئین 1974کے ارٹیکل 23کی سنگین خلاف ورزی کی مرتکب ہورہی ہے
جماعت اسلامی ضلع اسلام آبادا ورراولپنڈی کی ضلعی شوریٰ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر مشتاق خان نے کہا کہ حکومت ریاست کے عبوری آئین کے تحت پابند ہے کہ وہ پرائمری سے میٹرک تک کے بچوں کو مفت کتابیں اور بستے فراہم کرے اور ان سے فیس وصول نہ کرے
انہوں نے کہا کہ حکومت فیس بھی وصول کررہی ہے اور مفت کتابیں اور بستے بھی فراہم نہیں کررہی ہے،وہ بچے جو محض فیس،کتابیں اور بستے نہ ہونے کی وجہ سے سکولوں سے باہر ہیں ان کو سکولوں میں لانا کس کی ذمہ دار ی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: جاپانی سفارتکارعبومی ہیروکی جماعت اسلامی کے مرکز پہنچ گئے، ڈاکٹر مشتاق خان سے اہم ملاقات
ڈاکٹر مشتاق نے کہا کہ تعلیم کے لیے مختص کیاگیابجٹ نا کافی ہے،آزاد کشمیرمیں 1027سکول ایسے ہیں جو چھتوں کے بغیر ہیں 3431سکول ایسے ہیں جہاں پینے کے لیے پانی میسر نہیں ہے،3603سکولز چار دیواری نہیں ہے۔
3775سکولز جہاں بجلی کی سہولت میسر نہیں،2752سکولز ایسے ہیں جہاں طلبہ کے لیے واش روم میسرنہیں،2245سکولز ایسے ہیں جہاں اساتذہ کے لیے واش روم نہیں ہیں۔