میرپور(کشمیر ڈیجیٹل)مسلم لیگ ن آزادکشمیر کے مرکزی جنرل سیکرٹری وسابق سینئر وزیر چوہدری طارق فاروق نے کہا ہے کہ آزادکشمیر میں جو کچھ ہو رہاہے کسی خاص پلان کا حصہ لگتا ہے۔
سیاسی جماعتیں کمزور اور سیاسی قیادت بے اثر ہو کر رہ گئیں، ایک زمانے میں ملٹری ڈیموکریسی کی بات ہوتی تھی موجودہ صورتحال اس سے بھی آگے کی چیز لگتی ہے ۔
بجٹ کی منظوری کو ہی دیکھ لیں آنافانا قاعدے قانون سے ہٹ کر بغیر بحث کے بجٹ پاس کرالیاگیا گڈ گورننس کی دعویدارحکومت جوابدہی کے عمل سے بھاگ رہی ہے پورے کا پورا نظام یرغمال کر لیا گیا ہے۔۔
سابق وزیراعظم راجہ فاروق حیدر خان اور پارٹی صدر شاہ غلام قادر کو بجٹ اجلاس میں جانا ہی نہیں چاہیئے تھا مسلم لیگ ن کے دیگر اراکین اسمبلی کیخلاف صدر جماعت کو ایکشن لینا چاہئے۔
ماضی میں ایسا کبھی نہیں ہوا پوری کی پوری اسمبلی بے اختیار لگتی ہے سب بے بسی کی تصویر بنے ہوئے ہیں بجٹ اجلاس میں جوکچھ ہوا کوئی ہو نہ ہو مجھے تو شرمندگی ہے ۔۔
ان خیالات کا اظہار چوہدری طارق فاروق نے کشمیر پریس کلب میرپور میں اظہار خیال کرتے یوئے کیا سابق ڈائریکٹر جنرل ادارہ ترقیات چوہدری اعجاز ضا بھی انکے ہمراہ تھے۔۔
انہوں نے کہا کہ اراکین اسمبلی کی بے بسی کا یہ عالم ہے کہ وہ اپنی مرضی سے بات نہیں کر سکتے نہ اپنی مرضی سے باہر آسکتے ہیں سارے سسٹم کو تباہ وبرباد کرکے رکھ دیا ،۔
چوہدری طارق فاروق کاکہنا تھا کہ فنڈز کوئی منظور کرتا ہے تقسیم کوئی اور کرتا ہے اور کریڈٹ کوئی اور لیتا ہے محض چند سکیموں کی خاطر وہ کچھ ہورہا ہے قابل افسوس ہے ۔
اداروں ،نظام اور سیٹ اپ سے کھلواڑ نہیں ہونا چاہیئے اگر ایسے ہی چلتا رہا تو اس کے نتائج سب کو بھگتنا پڑیں گے ۔ آزادکشمیر ایک متنازعہ خطہ ہے اور یہاں تو بہت سوچ سمجھ کر پوری ہوشمندی سے نظام چلایا جانا چاہیئے۔۔
مگر یوں لگتا ہے جیسے سب ستو پی کر سورہے ہیں یا پھر انہیں تعویذ پلادیا گیاہے کوئی بول ہی نہیں رہا۔ چیف الیکشن کمشنر اور چیئر مین پبلک سروس کمیشن جیسے آئینی عہدوں پر تعیناتیوں کا نہ ہونا الگ سے سوالیہ نشان ہے موجودہ بجٹ فیک اسکے تمام تر اعداد وشمار فنانس والوں نے مرتب کئے ہیں ۔
انوار الحق حکومت کا یہ بجٹ بھی اسکے گذشتہ بجٹ کی طرح محض الفاظ کا ہیر پھیر اور محض ایم ایل ایز کو خوش کرنے کیلئے ہے باقی عوام جائیں بھاڑ میں طوطے(انوارالحق)5 کی جان ایم ایل ایز کے ہاتھ میں ہے ۔۔
مگر اب تو الیکشن سر پر ہیں سب کوعوام کی عدالت میں پیش ہونا پڑے گا اور لوگ ہی بہترفیصلہ کرینگے چوہدری طارق فاروق نے کہا کہ لوگوں کے دلوں میں سیاسی جماعتوں کے رویے کیخلاف غصہ پایا جاتا ہے اور جویہ کہا جاتا ہے کہ 20 سیٹیں لینگے 25 سیٹیں لینگے ایسی بات نہیں ہے ۔۔
انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن آزادکشمیر میں کوئی اختلاف نہیں تاہم بعض معاملات پر اختلاف رائے ضرور ہو ہے کوئی کسی غلط فہمی میں نہ رہے۔
مسلم لیگ ن آزادکشمیر پوری طرح متحد ہو کر آئندہ الیکشن لڑے گی مسلم لیگ ن آزادکشمیر ساری کی ساری ایک طرف جبکہ پارلیمانی پارٹی دوسری طرف تھی پارلیمانی پارٹی کی غلطیوں کا خمیازہ تو بھگتنا پڑے گا۔
آزادکشمیر سمیت ملک کے مختلف علاقوں میں مون سون بارشیں کل سے شروع،فلڈنگ کا خدشہ