مظفر آباد:سیکرٹری صحت بریگیڈئیرمحمد فرید نے کہا ہے کہ صحت انصاف کارڈ جو ساڑھے سال تک چلا وفاقی حکومت کا پراجیکٹ تھا اس میں آزادکشمیر حکومت نے کوئی فنڈنگ نہیں کی۔
کشمیر ڈیجیٹل کو دیئے گئے خصوصی انٹرویو میں بریگیڈئیرمحمد فرید نے بتایا کہ آزادکشمیر میں صحت انصاف کارڈ کا آغاز 2016میں ہوا جو دو صرف دو اضلاع مظفر آباد اور کوٹلی تک محدود تھا۔
2019 میں صحت انصاف کارڈ جاری کیا گیا جو 2023تک جاری رہا اس کے بعد صحت کارڈ نہیں چلا ، صحت انصاف کارڈ تقریباً ساڑھے 4 سال چلا اور لوگوں نے اس پر فری علاج کرایا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آزادکشمیر میں 15لاکھ خاندان آباد ہیں اور جب کسی بھی انشورنس کمپنی کو پریمیئم ادا کیا جاتا ہے تو خاندان کے حساب سے دیا جاتا ہے اور سالانہ پریمیئم ادا کیا جاتا ہے۔
سیکرٹری صحت نے بتایا کہ 77لاکھ لوگوں کے علاج کا جو دعویٰ کیا جا رہا ہے تو یہ کوئی بڑی بات نہیں کیونکہ 77لاکھ لوگوں کا علاج ساڑھے 4 سال کے دوران ہواہے۔
انہوں نے بتایا کہ کسی خاندان میں3لوگ ہیں تو کسی میں 6 یا اس سے بھی زائد ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ آزادکشمیر حکومت کے پاس صحت کارڈکی ادائیگیوں کا کوئی ریکارڈ نہیں ہے کیونکہ آزادکشمیر حکومت نے کوئی ادائیگی کی ہی نہیں،یہ وفاق نے نادرا کے ذریعے ادائیگیاں کی ہیں۔
انہو ں نے بتا یا کہ اگلےمالی سال سے ہم اپنا صحت کارڈ شروع کرینگے جس کی فنڈنگ آزادکشمیر حکومت ہی کریگی۔