مظفرآباد: سابق وزیراعظم آزاد کشمیر فاروق حیدر خان کی رٹ پر ہائیکورٹ آزادکشمیر نے وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوارالحق کو ووٹ دینے والے جملہ ممبران سے 10روز میں جواب طلب کر لیا ۔
منگل کے روز جسٹس سید شاہد بہاراور جسٹس سردار اعجازپر مشتمل ڈویژل بینچ نے اہم کیس کی سماعت کی،ہائیکورٹ نے گزشتہ سماعت پر چوہدری انوارالحق کو ووٹ دے کر وزیراعظم بنانے والے ممبران سے جواب طلب کیا تھا۔
سماعت کے دوران چوہدری منظور ایڈووکیٹ نے کچھ ممبران کی طرف سے وکالت نامہ جمع کرایا جبکہ کوئی بھی ممبر اسمبلی عدالت پیش نہ ہوا۔
حکومت کی طرف سے ایڈیشل ایڈووکیٹ جنرل راجہ سعید ایڈووکیٹ پیش ہوئے جبکہ سابق وزیراعظم راجہ فاروق حیدروکیل کے ہمراہ پیش ہوئے۔
یہ بھی پڑھیں: ہائیکورٹ آزادکشمیر، وزیراعظم انوارالحق کیخلاف رٹ پٹیشن پر سماعت 5مئی تک ملتوی
دوران سماعت اس وقت انتہائی دلچسپ صورتحال بنی جب عدالت نے استفسار کیا کہ انتہائی اہم کیس میں ایڈووکیٹ جنرل کیوں پیش نہیں ہورہے؟آئندہ سماعت پراصالتاً پیش ہوں ۔
عدالت نے حکومت کی طرف سے جواب جمع نہ کرانے پر ریمارکس دیئے کہ حکومت باربار تاخیری حربے استعمال کررہی ہے، اس کا مطلب ہے دال میں کچھ کالا ہے ،آئندہ 15دنوں میں جواب دعویٰ جمع کرایا جائے ورنہ حق دفاع ختم ہو جائیگا۔
یہ بھی پڑھیں: پیپلزپارٹی کو بڑا جھٹکا، درجنوں کارکن ن لیگ میں شامل، جلد عوامی خدمت کا سفر شروع کرینگے، فاروق حیدر
یاد رہے کہ وزیراعظم چوہدری انوارالحق سپیکر شپ سے استعفیٰ دیئے بغیر وزیراعظم منتخب ہوئے تھے جس پر راجہ فاروق حیدر نے ان کیخلاف ہائیکورٹ سے رجوع کیا تھا۔
ستمبر 2024میں رٹ پٹیشن دائر ہوئی، حکومت کی طرف سے بار بار تاخیری حربے آزمائے گئے اور جواب جمع نہیں کرایا، اب عدالت کے ریمارکس سے لگ رہا کہ اس کا فیصلہ جلد ہوگا۔عدالت نے کیس کی سماعت 15 دن کیلئے ملتوی کردی۔