میرپور؛ کمشنر میرپور ڈویژن چوہدری مختار حسین نے ڈویژن میرپور میں پرائیویٹ ہاؤسنگ سکیم ہا کے حوالے سے عوامی شکایات اور خدشات کا نوٹس لیتے ہوئے ضلعی انتظامیہ کو ہدایات دی ہیں کہ پرائیویٹ ہاؤسنگ سکیم ہا کی رجسٹریشن قانون و قاعدے کے مطابق کی جائے اور ان ہاؤسنگ سوسائٹیوں میں ٹاؤن پلاننگ کے بغیر این او سی جاری نہ کیا جائے۔
ہاؤسنگ سوسائٹیوں میں کسی بھی غیر ریاستی افراد کو پلاٹ نہ الاٹ کیا جائے اور غیر ریاستی افرادکو پلاٹوں کی خرید وفروخت اور منتقلی کی بھی ریاستی قوانین کے تحت اجازت نہ دی جائے ۔
پرائیویٹ ہاؤسنگ سوسائٹیوں کی تشہیر مہم میں غیر ریاستی افراد کو پلاٹوں کی خرید و فروخت کا اہل نہ ہونے کے بارے میں واضح تحریر کیا جائے۔
اس سلسلہ میں کمشنر میرپور ڈویژن چوہدری مختار حسین نے میرپور،کوٹلی اور بھمبر کے ڈپٹی کمشنر زصاحبان کو بھی ہدایات دے دی ہیں کہ وہ پرائیویٹ ہاؤسنگ سکیم ہا کی رجسٹریشن کی نسبت سے تمام قانونی وآئینی تقاضے پورے کریں۔
کمشنر میرپور ڈویژن کے مطابق مشاہدہ میں آیا ہے کہ میر پور ڈویژن میں نہایت تیزی سے پرائیویٹ ہاوسنگ اسکیمیں قائم ہو رہی ہیں۔ کچھ ہاؤسنگ اسکیموں کی انتظامیہ کی جانب سے غیر معمولی تشہیری مہم کی وجہ سے عوام کی جانب سے ذرائع ابلاغ میں تشویش کا اظہار ہو رہا ہے۔
حکومت کی طرف سے تعینات کردہ عتمال سرکار کی اولین ذمہ داری ہے کہ ریاست کے عوام کے حقوق کا تحفظ یقینی بنایا جائے ضلعی انتظامیہ کے سربراہ کی حیثیت سے ڈپٹی کمشنرز اپنے اپنے ضلع کی حد تک دیگر فرائض کے ساتھ ساتھ نئی قائم ہو نیوالی ہاؤسنگ اسکیموں کے بارے میں بروقت انضباطی اقدامات اُٹھائیں تا کہ مقامی باشندوں کی جانب سے پرائیویٹ ہاؤسنگ اسکیموں میں کی جانیوالی سرمایہ کاری غیر محفوظ نہ ہو اور ایسی سرمایہ کاری کرنے والے افراد مستقبل میں کسی پریشانی کا شکار نہ ہوں۔
یہ بھی پڑھیں: منگلا ڈیم میں پانی کی سطح بلند ہونے پرپوٹھہ بینسی کے27مکان ناقابل رہائش قرار
کمشنر میرپور ڈویژن چوہدری مختار حسین نے اس سلسلہ میں ہدایات جاری کی ہیں جن پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے ۔پرائیویٹ ہاؤسنگ اسکیم بنانے والے ادارے کی قانون کے مطابق رجسٹریشن ہونا یقینی بنایا جائے۔
کوئی بھی ہاؤسنگ اسکیم منصوبہ بندی (ٹاؤن پلاننگ کے بغیر قائم کئے جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔جموں و کشمیر انتقال جائیدادا یکٹ 1995 (بکرمی) کی دفعہ 4 کے بمنشاء آزاد جموں و کشمیر کی حدود کے اندر قائم کی جانیوالی پرائیویٹ ہاؤسنگ اسکیموں میں کوئی بھی پلاٹ کسی غیر ریاستی شخص کو الاٹ کرنے، فروخت منتقل کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔نہ ہی غیر ریاستی اشخاص کو ایسی سکیموں کے پلاٹ خریدنے کے لئے پیشکش کی جائیگی۔
ایسی سکیموں کی انتظامیہ کے لئے لازم ہوگا کہ وہ اپنی تشہیری مہم کے سلسلہ میں شائع کردہ تشہیری بورڈوں پر نمایاں طو پر پر وضاحت سے تحریر کریں گے کہ غیر ریاستی باشندے پلاٹ خریدنے کے اہل نہیں ہونگے۔
ہر ہاؤسنگ اسکیم میں رہائشی پلاٹوں کے تناسب کے لحاظ سے مسجد کیلئے جگہ مختص کی جانی لازم ہوگی۔ہر ہاؤسنگ اسکیم میں مستقبل کی ضروریات کا لحاظ رکھتے ہوئے قبرستان کیلئے جگہ مہیا کی جانی لازم ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ ہر ہاؤسنگ اسکیم کی انتظامیہ اپنے خرچ پر اسکیم کے اندر پختہ سڑکیں تعمیر کرنے کی پابند ہوگی، جن کی چوڑائی 30 فٹ سے کم نہیں ہوگی۔ہر ہاؤسنگ اسکیم کی انتظامیہ بجلی اپنے خرچ پر فراہم کرنے کی پابند ہو گی۔
یہ بھی پڑھیں: روڈ یاگلی محلوں میں مویشی فروخت کرنے پر سخت ایکشن ہوگا،میرپور انتظامیہ کا انتباہ
ہر ہاؤسنگ اسکیم کی انتظامیہ اسکیم کے اندر مقررہ معیار کے مطابق رہائشی پلاٹوں کی تعداد کی بنیاد پر تعین کردہ متوقع آبادی کے لحاظ سے اپنے خرچ پر پینے کے صاف پانی کی کافی مقدار (Sufficient Quantum) میں فراہمی یقینی بنائے گی۔
ہر ہاؤسنگ اسکیم کی انتظامیہ اسکیم کے اندر مقررہ معیار کے مطابق متوقع آبادی کی ضروریات کے لحاظ سے اپنے خرچ پر گھریلو استعمال کے لئے صاف پانی کی کافی مقدار میں فراہمی یقینی بنائے گی۔
انہوں نے کہا کہ ہر ہاؤسنگ اسکیم میں کمرشل ایریا الگ سے مختص ہوگا اور رہائشی علاقوں یا رہائشی پلاٹوں میں کسی قسم کا کمرشل کام کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔
ڈپٹی کمشنر متعلقہ ضلع ہر ہاؤسنگ اسکیم پر مسلسل نگرانی رکھیں گے اور یہ امر یقینی بنائیں گے کہ ہاؤسنگ اسکیم رائج الوقت قوانین کی پاسداری کر رہی ہے اور پلاٹ خریداران کو آئین وقانون کی رو سے حاصل حقوق محفوظ ہیں۔
ہر ہاؤسنگ اسکیم کی انتظامیہ بادل انخواستہ اسکیم میں خرد برد ہونے یا کوئی دھوکہ دہی وغیرہ کی بنا پر نا کامی کی صورت میں سرزد ہو نیوالے مالی نقصان کے ازالہ کے لئے ڈپٹی کمشنر کے اطمینان کے مطابق معقول ضمانت فراہم کرئے گا۔
ہر ہاؤسنگ اسکیم ضلعی انتظامیہ کی مشاورت سے متعلقہ ضلع میں مروجہ طریقہ کار کے مطابق کارپوریٹ سوشل رسپانسبیلٹی کے اُصولوں کے تحت فلاحی کاموں پر معقول رقم خرچ کرنے کی پابند ہوگی۔