اسلام آباد(کشمیر ڈیجیٹل)آزاد جموں و کشمیر کابینہ میں اختلاف کھل کر سامنے آگئے، غیر ریاستی ممبر اسمبلی وزیر اعظم کا یار غار،چوہدری انوار الحق کو مسلم لیگ ن کا پہلا انکار ۔سینئر وزیر نے انجانے میں مسودہ پر دستخط کر دیا۔ لیگی وزیر کی نشان دہی پر فلیوڈ لگا کر مٹا دیا۔ لیگی وزراء غیر قانونی عمل کیخلاف کھڑے ہو گئے ۔
بیوروکریسی اور وزیراعظم کی کوششیں بار آور ثابت نہ ہو سکیں۔کشمیر ڈیجیٹل کو معتبر زرائع سے معلوم ہوا ہے کہ کابینہ کے اجلاس دوران وزیراعظم کی ہدایت پر سیکرٹری نے سپریم کورٹ کے واضح احکامات کے باوجود آزاد کشمیر کے غیر ریاستی وزیر سپورٹس عاصم شریف بٹ کو تحفظ دینے کیلئے ایک متنازعہ مسودہ کابینہ میں پیش کر دیا۔
جس کے مطابق کمشنر بحالیات جنہوں نے عاصم شریف بٹ کا سٹیٹ سبجیکٹ جعلی قرار دیا تھا انکے فیصلہ پر مزید تحقیقات کیلئے سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو کو اختیارات سونپے جانے تھے۔
عاصم شریف بٹ کیخلاف کمشنر بحالیات کے علاؤہ عدالتی فیصلے بھی موجود ہیںجنکی حکومت اپنی ضرورت کے مطابق تشریح کرنا چاہتی ہے۔
عاصم شریف بٹ موجودہ وزیراعظم چوہدری انوار الحق کی طرح پاکستان تحریک انصاف کے ٹکٹ پر منتخب ہوئے بعد ازاں تحریک انصاف کو چھوڑ کر وزیر بن گئے تھے۔۔
وزیراعظم کے قریبی ساتھی ہونے کی وجہ سے وزیراعظم چاہتے ہیں کہ غیر ریاستی ہونے کے باوجود عاصم شریف بٹ انکی کابینہ میں وزیر رہیں ۔۔
مسلم لیگ ن سے تعلق رکھنے والے سینئر وزیر کرنل ریٹائرڈ وقار نور،احمد رضا قادری اور سردار الطاف نے اس مسودہ پر دستخط کرنے سے انکار کر دیا۔
مسلم لیگ ن کے چوتھے وزیر راجہ صدیق کابینہ اجلاس میں شریک نہ تھے انکے بارے میں بھی یہی اطلاع ہے کہ وہ بھی دستخط کرنے سے انکار کرتے ۔
پیپلز پارٹی کے وزراء سمیت فارورڈ بلاک کے اراکین نے اس مسودہ پر دستخط کر دیئے ۔
مسلم لیگ ن کی جانب سے تحریک انصاف فاروڈ بلاک کے وزیر اعظم کے کسی بھی فیصلہ کے خلاف یہ پہلا انکار ہے۔ مسلم لیگ ن کے ایک وزیر نے کشمیر ڈیجیٹل کو تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ عاصم شریف بٹ غیر ریاستی ثابت ہو چکے ہیں انہیں کابینہ میں رکھنا عدلیہ اور ریاستی قوانین کی توہین ہے۔
ہم نے پارثی پالیسی کے مطابق مسودہ پر دستخط نہیں کیے ہم کسی بھی غیر قانونی کام کا حصہ نہیں بننا چاہتے۔کثرت رائے سے اس متنازعہ مسودہ کی منظوری کے بعد عاصم شریف بٹ چند ماہ مذید وزیر رہ سکیں گے۔
امریکی صدرٹرمپ کا جو بائیڈن کیخلاف صدارتی تحقیقات کا حکم