مظفرآباد (کشمیر ڈیجیٹل )سابق وزیراعظم آزادکشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان نے کہا ہے کہ قومی سلامتی کے اداروں اور ریاستی پولیس سے ملنے والی معلومات کی روشنی راولاکوٹ واقعہ میں ہلاک ہونیوالے دہشتگرد تھے
مذکورہ دہشتگرد افغانستان سے آپریٹ ہورہے تھے اس میں دو پولیس والے بھی شہید ہوئے۔ بجائے پولیس والوں کو ہیرو قرار دیا جاتا جن کی وجہ سے ریاستی عوام بڑے سانحہ سے بچ گئی۔ ریاست کیخلاف ہتھیار اٹھانے والوں کو ہیرو بنایا جارہا ہے
دو نوجوانوں کی ہلاکت کا سب کو افسوس ہے ایک باپ کیلئے اس سے مشکل لمحہ کیا ہوسکتا ہے کہ اس کی جوان اولاد چلی گئی لیکن وہ جس راہ پر چل پڑے تھے اس کا انجام یہی ہونا تھا۔۔
دیکھنا یہ ہے کہ ان کی ہلاکت کی وجہ کیا تھی؟والدین کی ذمہ داری ہے کہ اپنی اولاد پر نظر رکھیں اور ان کی تربیت کو ترجیح اول رکھیں آزادکشمیر کے نظریاتی شہری اس فتنے کا مقابلہ کریں نوجوان نسل کو گمراہی کا راستہ دکھانے والوں کا راستہ روکیں گے
راجہ فاروق حیدر خان نے کہا کہ ضلع باغ کے منتخب نمائندوں بڑی سیاسی جماعتوں مسلم لیگ ن پیپلزپارٹی کو اس پر کھل کا اظہار خیال کرنا چاہیے اور ایسے عناصر کی سخت مذمت کرنی چاہیے
سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ یہ واقعہ معمولی نہیں اس کے پیچھے پورا ایجنڈا اور سازش ہے جو کسی صورت کامیاب نہیں ہونے دی جائیگی کوئی اس پرمیرا موقف بالکل واضح اور دو ٹوک ہے کہ ریاست کے خلاف کسی ہتھیار بند گروہ کو ہیرو بنانے کی اجازت نہیں دی جاسکتی
اس عمل کی ہر سطح پر مخالفت کرینگے دو نوجوانوں کی ہلاکت کا سب کو افسوس ہے لیکن یہ جس راہ پر چل پڑے تھے اس کا انجام یہی ہونا تھا دیکھنا یہ ہے کہ ان کی ہلاکت کی وجہ کیا تھی لہذا والدین کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنی اولاد کی تربیت کو ترجیح اول رکھیں
بھارتیوں کو آئی پی ایل کی جیت کا جشن مہنگا پڑ گیا ، بھگدڑ سے 7 افراد ہلاک