راولاکوٹ(کشمیر ڈیجیٹل)جماعت اسلامی راولاکوٹ نے علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کے ڈویژنل دفتر کے قیام میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے کیلئے 20 جون کی ڈیڈ لائن دے دی ۔
مکانیت کا مسئلہ حل نہ کرنے اور NOC کے عدم اجراءکے خلاف مقررہ تاریخ کے بعد راست اقدام اور ہر طرح کے احتجاج سے بھی گریز نے کر نے کا اعلان کرتے ہوئے محکمہ جنگلات کی پونچھ دشمنی اور جان بوجھ کر مسائل پیدا کرنے پر شدید تشویش کا اظہار ، سیکرٹری جنگلات کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا ہے
تینوں حلقوں کے ایم ایل ایز سے بھی مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس عمل کے خلاف نوٹس لیتے ہوئے اپنی قومی ذمہ داریاں پوری کریں ۔
امیر جماعت اسلامی راولاکوٹ سردار عدنان رزاق نے جماعت اسلامی کے دیگر ذمہ داران جن میں سابق امیر ضلع پونچھ سردار سجاد انور، نائب امیر پونچھ سردار قیوم افسر ،جنرل سیکرٹری ذوالفقار خان عبدالرؤوف خان اور دیگر جماعتوں کے ذمہ داران و کونسلر سردار اورنگزیب خان و دیگر کے ہمراہ منگل کے روز یہاں غازی ملت پریس کلب راولاکوٹ میں ایک پرہجوم پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کا ڈویژنل کیمپسزقبل ازیں مظفر آباد اور میرپور میں گزشتہ کئی سالوں سے قائم ہیں ۔
اس وقت پونچھ میں اوپن یونیورسٹی کے 14 امتحانی مراکز،10 ہزار سے زائد طلبہ، 2 ہزار ٹیوٹرجن میں 500 مستقل ٹیوٹر زوغیر شامل ہیں جبکہ قیدیوں، یتیم اور شہداءکے بچوں کیلئے مفت تعلیم سمیت سکالر شپس بھی فراہم کی جاررہی ہیں جس کے پیش نظر ضرورت اس امر کی تھی کہ ہم اس کیمپس کے قیام کیلئے کوششوں کو کھلے دل سے خوش آمدید کہیں۔
2021 سے اس پراجیکٹ کیلئے کوششیں جاری ہیں اور اب جگہ مختص ہونے کے بعد بھی جنگلات کی طرف سے NOC جاری نہیں کیاجارہاہے اور خدشہ ہے کہ جون میں اگر کام نہیں ہوتا تو بجٹ ضائع ہو جائے گا اور یونیورسٹی کہیں اور اس کیمپس کی منتقلی کیلئے اقدامات اٹھائے گی جو ہماری سب سے بڑی بدبختی ہوگی۔
وزیر اعظم آزاد کشمیر اور چیف سیکرٹری کی جانب سے بھی منظوری اور تمام ضروری کارروائی کی تکمیل بھی ہو چکی ہے، جنگلات کو متبادل کے طور پر جگہ بھی فراہم کی جاچکی لیکن اس کے باوجود محکمہ جنگلات نے اس مسئلے کو اپنی انا کا مسئلہ بناتے ہوئے طرح طرح کے حیلے بہانے شروع کردیئے ہیں۔
کبھی کہا جاتا ہے کہ مذکورہ مقام پر 6 سے 7 درخت موجود ہیں جو انتہائی قیمتی ہیں ، کبھی کہا جاتا ہے کہ مذکورہ مقام پر گندگی پھیلنے کا خدشہ ہے، جن درختوں کا دعویٰ کیا جارہاہے ان کی باقاعدہ سے معاوضہ کی ادائیگی کیلئے بھی رضامندی دی گئی
جنگلات کو جو متبادل زمین دی گئی وہاں اس سے زائد درخت بھی موجود ہیں ، بعد ازاں انہیں یہ بھی کہا گیا کہ جس طرح دیگر جامعات کے کیمپس ہیں اسی طرح اس جامعہ کا کیمپس بھی ہوگا نہ کہ یہاں کوئی کچرا کنڈی قائم کی جارہی ہے لیکن اس کے باوجود محکمہ کی ہٹ دھرمی کی روش تاحال برقرار ہے۔
تمام ضلعی افسران کی جانب سے بھی منظوری اور ہر طرح سے کوششوں کے باوجود جنگلات کا محکمہ NOC جاری نہ کرنے پر بضد ہے اور یوں اس اہم ترین نوعیت کے منصوبے کو یہاں سے منتقل کرنے کی سازشیں کی جارہی ہیں۔
اس موقع پر کونسلر میونسپل کارپوریشن سردار اورنگزیب خان نے کہا کہ یہ ہماری نفسیات بن چکی ہیں کہ جب تک کسی بھی چیز کیلئے سڑکوں کا رخ اختیار نہ کیا جائے تب تک ہمارے مسائل حل نہیں ہوتے۔
سیکرٹری جنگلات کا تعلق اسی ضلع پونچھ سے ہے لیکن انہوں نے پونچھ دشمن کے تمام ریکارڈ ز توڑ دیئے۔ آج سے 3 سال قبل جب وفد دفتر کیلئے مکانیت کا دورہ کرنے آیا تو اس وقت میں نے سب سے پہلے انہیں اپنی ملکیتی اراضی کا دورہ کروایا اور یقین دہانی کروائی کہ یہ اراضی انہیں فی سبیل اللہ عطیہ کرنے کو تیارہوں
لیکن چونکہ ان کا اسرار تھا کہ ڈویژنل دفتر کے قیام کیلئے شہر کی حدود میں اراضی درکا ر ہے تو اس وجہ سے یہ ممکن نہ ہو سکا پھر کچھ دوستوں نے بھی انہیں آفر کی لیکن وہ جگہ بھی موزوں قرار نہیں دی گئی اور مذکورہ مقام کا انتخاب عمل میں لایاگیا
جس کے حصول کیلئے تمام قانونی لوازمات کی تکمیل کے بعد جب دفتر کے قیام کیلئے مذکورہ مقام پر ایک کمرہ اور فینس کی تعمیر کی گئی تو محکمہ جنگلات نے رات کی تاریکی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے وہ کمرہ اور فنس بھی مسمار کر دی
جب ہم نے ان سے وجہ دریافت کی تو انہوں نے کہا کہ وہاں مقامی کمیونٹی کی جانب سے اعتراض اور کارروائی کیلئے درخواست کے بعد یہ اقدام اٹھایا گیا جب مقامی کمیونٹی سے معلومات حاصل کیں تو انہوں نے کہا کہ محکمہ جنگلات کے ذمہ داران نے ہمیں کہا کہ یہاں اوپن یونیورسٹی والے قبضہ کرنا چاہتے ہیں اور کچراگندگی سمیت دیگر مسائل سے …
ڈاکٹر مشتاق احمد خان کی گاڑی مری کے قریب حادثے کا شکار، تمام افراد محفوظ