کراچی،24 گھنٹوں میں زلزلہ کے10 جھٹکے، ملیر جیل کی دیوار میں دراڑ پڑنے پر قیدی فرار

 کراچی میں پیر کو زلزلے کے جھٹکوں کے دوران ملیر جیل کی دیواروں میں دراڑیں پڑنے کے باعث کچھ قیدی رات کو جیل کی دیوار توڑ کر فرار ہوگئے جن میں سے کچھ کو دوبارہ گرفتار کر لیا گیا ہے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ زلزلے کے باعث جیل کے بیرکس کی دیواروں میں دراڑ پڑ گئی تھی، کچھ قیدی جیل کی دیوار توڑ کر فرار ہوگئے، فرار قیدیوں کی تعداد کے بارے میں کچھ کہنا قبل از وقت ہے۔

ڈی آئی جی جیل کراچی محمد حسن سہتو کا کہنا ہے زلزلے کے جھٹکوں کے دوران قیدیوں کی بڑی تعداد بیرکس سے باہر نکلی، قیدیوں نے ماڑی کا گیٹ بھی توڑ ا۔

ڈی آئی جی نے بتایا کہ قیدیوں نے جیل پولیس اہلکاروں پرتشددبھی کیا۔قیدیوں نے جیل میں پولیس اہلکاروں سے اسلحہ چھینا، پولیس اور قیدیوں کی جانب سے فائرنگ بھی کی گئی۔

سپرنٹنڈنٹ ملیر جیل ارشد حسین کا کہنا ہے کہ فائرنگ کے دوران ایک قیدی زخمی ہوا ہے۔

پولیس کے مطابق فرار ہونے والے قیدیوں میں سے 20 سے زائد قیدیوں کو دوبارہ پکڑ لیا گیا ہے۔ قیدیوں کو قذافی ٹاون،شاہ لطیف اور بھینس کالونی سے گرفتارکیاگیا۔

ذرائع کے مطابق ملیر جیل میں قیدیوں کی گنجائش 2400 ہے۔دوسری جانب رینجرز کی نفری بھی ملیر جیل کے باہر پہنچ گئی ہے اور علاقے میں سرچ آپریشن جاری ہے۔

وزیر داخلہ سندھ ضیا لنجار نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ 6 ہزار قیدی ملیر جیل میں موجود ہیں، 45 سے 50 کے قریب قیدی فرار ہوئے ہیں۔وزیر داخلہ سندھ نے کہا کہ 30 سے 35 فرار قیدیوں کو گرفتار کرلیا گیا۔

وزیر جیل سندھ کا نوٹس، آئی جی جیل سے رپورٹ طلب
وزیر جیل سندھ علی حسن زرداری نے آئی جی جیل اور ڈی آئی جیل سے رپورٹ طلب کرلی اور حکم دیا کہ علاقے کو کارڈن آف کر دیا جائے۔

وزیر جیل سندھ نے ہدایات دیں کہ کوئی قیدی فرار ہوا ہے تو ہر حال میں پکڑا جائے، واقعے میں غفلت برتنے والے افسران کا تعین کیا جائے گا۔

کراچی میں 24 گھنٹوں کے دوران 10ویں بار زلزلے کے جھٹکے
کراچی میں پیر کو ایک بارپھر زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔زلزلے کے جھٹکے لانڈھی شیرپاؤ، قائدآباد اور مختلف علاقوں میں محسوس کیے گئے جن کی شدت 2.4 ریکارڈ کی گئی۔

زلزلہ پیما مرکز کے مطابق زلزلے کے جھٹکے رات 11 بجکر 16منٹ پر محسوس کیے گئے۔

Scroll to Top