آئندہ وفاقی بجٹ میں بینک ڈیپازٹس اور بچت سکیموں پر ٹیکس میں اضافے کا عندیہ

اسلام آباد(کشمیر ڈیجیٹل)آئندہ مالی سال 26-2025 کے وفاقی بجٹ میں بینک ڈیپازٹس اور بچت اسکیموں پر ٹیکس میں اضافےکا عندیہ۔

ذرائع ایف بی آر کے مطابق نان فائلرز کے کیش نکلوانے پر ودہولڈنگ ٹیکس بڑھنے کا امکان ہے، ودہولڈنگ ٹیکس کی شرح 0.6 فیصد سے بڑھ کر 1.2 فیصد متوقع ہے جبکہ یومیہ 50 ہزار سے زیادہ رقم نکلوانے پر اضافی ٹیکس کی بھی تجویز ہے۔

ذرائع کے مطابق 800 سی سی سے چھوٹی گاڑیوں پر سیلز ٹیکس میں اضافہ متوقع ہے جبکہ مقامی تیار کردہ کاروں پر جی ایس ٹی کی شرح بڑھانے کی تجویز ہے۔ ٹیکس کی شرح 12.5 فیصد سے بڑھا کر 18 فیصد کرنے کا امکان ہے۔

پیٹرول اور ڈیزل پر چلنے والی گاڑیوں پر لیوی عائد کرنے جبکہ کیپٹل گین اور منافع پر بھی ٹیکس میں اضافہ کرنے کی تجویز ہے۔ بجٹ میں سپر ٹیکس کی شرح میں کمی کی تجویز زیرغور ہے، تاہم سپر ٹیکس میں کمی آئی ایم ایف کی رضامندی سے ہوگی۔

سالانہ ترقیاتی پروگرام تیار

آئندہ مالی سال کے بجٹ میں وفاق اور صوبوں کے لیے سالانہ ترقیاتی پروگرام تیار کر لیا گیا جبکہ معاشی اہداف مقرر کرنے کے لیے سفارشات بھی فائنل کر لی گئیں۔

قومی ترقیاتی بجٹ کے لیے 4ہزار ارب روپے سے زائد کی رقم مختص کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔

ذرائع کے مطابق اگلے بجٹ میں جی ڈی پی گروتھ 4.2 فیصد، مہنگائی کی شرح 7.5 فیصد وار زراعت کی گروتھ 4.5 فیصد رکھنے کی تجویز دی گئی ہے۔ صنعت 4.3 اور خدمات کے شعبہ کی گروتھ 4.7 فیصد مقرر کرنے کی تجویز سامنے آئی ہے۔

سالانہ منصوبہ بندی رابطہ کمیٹی قومی ترقیاتی پروگرام کو حتمی شکل دے گی، جس کا غیر معمولی اجلاس آج ہوگا۔ وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال اے پی سی سی اجلاس کی صدارت کریں گے جس میں آزاد کشمیر، گلگت بلتستان اور چاروں صوبوں کے حکام شریک ہوں گے۔

وفاق کا پی ایس ڈی پی ایک ہزار 50 ارب روپے کے لگ بھگ ہوگا جبکہ صوبوں کے لیے ترقیاتی بجٹ 2800 ارب روپے سے زائد مختص کرنے کی تجویز ہے۔

پنجاب کا ترقیاتی بجٹ 1192 ارب روپے جبکہ سندھ کا 887 ارب، کے پی کا 440 اور بلوچستان کا 280 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز ہے۔

پانی و بجلی کے منصوبوں کے لیے 259 ارب روپے، نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے لیے 229 ارب روپے، دیامیر بھاشا ڈیم کے لیے 35 ارب جبکہ تعلیم و صحت کے لیے 42 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز ہے۔

نیشنل ترقیاتی پروگرام کی حتمی منظوری قومی اقتصادی کونسل دے گی، جس کا اجلاس وزیر اعظم کی زیر صدارت ہوگا۔

Scroll to Top