اسلام آباد:صدر آزاد کشمیربیرسٹر سلطان محمود چوہدری سے گزشتہ روزوائس چانسلر یونیورسٹی آف پونچھ پروفیسر ڈاکٹر ذکریا ذاکر نے تفصیلی ملاقات کی ۔
اس موقع پر صدر آزادکشمیر بیرسٹر سلطان محمود نے وائس چانسلر یونیورسٹی آف پونچھ پروفیسر ڈاکٹر ذکریا ذاکر کو بطور وائس چانسلر یونیورسٹی آف کوٹلی کا اضافی چارج تفویض کئے جانے کی منظوری دی۔
صدر آزاد کشمیر بیرسٹر سلطان نے وائس چانسلر یونیورسٹی آف پونچھ راولاکوٹ پروفیسر ڈاکٹر ذکریا ذاکر کو ہدایت کی کہ کوٹلی یونیورسٹی میں جاری گروپ بندی کو ختم کر کے اور اس میں جاری گروپ بندی سے بالا تر ہو کر یونیورسٹی آف کوٹلی کے مسائل کو یکسو کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ میں اس سلسلے میں مزید اقدامات اٹھانے پر بھی غورو غوض کر رہا ہوں اور مزید کارروائی بھی کر سکتا ہوں۔
یہ بھی پڑھیں: مسئلہ کشمیر کے دو نہیں تین فریق،کشمیریوں کو بھی مذاکرات میں شامل کیا جائے، بیرسٹر سلطان
بیرسٹر سلطان محمود نے کہا کہ یونیورسٹی آف کوٹلی عالمی معیار کی جامعات کی فہرست میں شامل کرنے کیلئے تمام تر توانائیاں بروئے کار لائی جائیں۔
صدر ریاست نے وائس چانسلر یونیورسٹی آف پونچھ پروفیسر ڈاکٹر ذکریا ذاکر کو ہدایت کی کہ راولاکوٹ میں چھوٹا گلہ کیمپس کو جلد فعال کیا جائے اور وہاں پر تعلیمی سرگرمیاں جلد شروع کی جائیں، اسی طرح تراڑ کیمپس کے کام میں بھی مزید تیزی لائی جائے۔
جامعہ پونچھ کے ان کیمپس کے فعال ہونے سے راولاکوٹ میں تعلیمی سرگرمیوں میں بہتری کے ساتھ ساتھ معاشی سرگرمیاں بھی پروان چڑھیں گی اور مقامی سطح پر معیشت مضبوط ہو گی۔
بیرسٹر سلطان محمود نے کہا کہ میری خواہش ہے کہ آزادکشمیر کی تمام جامعات بین الاقوامی معیار کی جامعات ہوں اور اس سلسلے میں تمام تر توانائیاں اور وسائل بروئے کار لائے جائیں تاکہ آزادکشمیر کی جامعات کا شمار بھی عالمی سطح کی جامعات میں ہو سکے۔
اس موقع پر صدر ریاست بیرسٹر سلطان محمود اور وائس چانسلر یونیورسٹی آف پونچھ راولاکوٹ پروفیسر ڈاکٹر ذکریا ذاکر کے درمیان باہمی دلچسپی سمیت دیگر امور پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت دفاعی پوزیشن پر آچکا، مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے مل کر کوششیں کرنا ہوں گی،بیرسٹر سلطان