نئی دہلی :بھارتی فضائیہ کے سربراہ ایئر چیف مارشل اے پی سنگھ نے اہم فوجی سازوسامان کی خریداری میں تاخیر پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ دفاعی منصوبوں کی بروقت تکمیل بڑا مسئلہ بن چکی ہے، آج تک ایسا کوئی منصوبہ یاد نہیں آتا جو وقت پر مکمل ہوا ہو۔
نئی دہلی میں منعقدہ سی آئی آئی اینول بزنس سمٹ سے خطاب کرتے ہوئے ایئر چیف مارشل نے کہا کہ ہمیں یہ سوچنے کی ضرورت ہے کہ ایسا وعدہ ہی کیوں کیا جائے جسے پورا نہیں کیا جا سکتا۔؟
انہوں نے کہا کہ اکثر ایسا ہوتا ہے کہ معاہدے پر دستخط کرتے وقت ہی ہمیں یقین ہوتا ہے کہ یہ بروقت مکمل نہیں ہو پائے گالیکن پھر بھی ہم دستخط کر دیتے ہیں اور بعد میں دیکھنے کا سوچتے ہیں جس کے نتیجے میں پورا عمل متاثر ہوتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:سیزفائر کے باوجود متعدد بھارتی ایئرپورٹس بند،سینکڑوں پروازیں منسوخ ، جنگی طیارے بھی ہٹادیئے
انڈین ایکسپریس کے مطابق ان کا اشارہ ممکنہ طور پر ہندوستان ایروناٹکس لمیٹڈ (ایچ اے ایل) کی جانب سے 83 لائٹ کامبیٹ ایئرکرافٹ (تیجس ایم کے 1 اے) کی تاخیر سے ترسیل کی طرف تھا، جس کا معاہدہ 2021 میں کیا گیا تھا۔
ایئر چیف مارشل نے اعتراف کیا کہ ماضی میں فضائیہ کی توجہ زیادہ تر غیر ملکی سازوسامان پر مرکوز تھی لیکن موجودہ حالات نے ثابت کر دیا ہے کہ ‘آتم نربھرتا’ یعنی خود انحصاری ہی واحد راستہ ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمیں مستقبل کے لیے تیار ہونا ہے، لیکن جو صلاحیت آج درکار ہے وہ آج ہی حاصل ہونی چاہیے۔ ان کے مطابق اگرچہ اگلے 10 سالوں میں ملکی صنعت اور ڈیفنس ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ آرگنائزیشن سے بہتر نتائج کی امید ہے، لیکن فوری ضروریات کو پورا کرنے کے لیے تیز رفتار ‘میک ان انڈیا’ منصوبے شروع کیے جانے چاہئیں۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان اور چین آئرن برادرز، دہائیوں پر محیط رشتہ مزید مستحکم ہوگا، ایئر چیف مارشل
واضح رہے کہ ان کا یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب کچھ روز پہلے ہی بھارتی فضائیہ کو پاکستان ایئر فورس کے ہاتھوں بدترین شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ 7 مئی کو ہونے والی ڈاگ فائٹ میں بھارتی فضائیہ نے چھ طیارے گنوائے جنمیں تین جدید ترین رافیل بھی شامل تھے۔