سابق گورنر کشمیر ستیہ پال ملک کو مودی سرکار پر تنقید مہنگی پڑ گئی، چارج شیٹ تیار

نئی دلی(کشمیر ڈیجیٹل) سابق گورنر مقبوضہ کشمیر ستیہ پال ملک کو مودی سرکار پر تنقید مہنگی پڑ گئی۔ بھارتی تحقیقاتی ادارے سینٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن نے کیروپن بجلی گھر منصوبے میں بدعنوانی کے سلسلے میں مقبوضہ کشمیر کے سابق گورنر ستیہ پال ملک اور پانچ دیگر افرادکے خلاف چارج شیٹ دائر کی ہے۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق سی بی آئی نے تین سال کی تحقیقات کے بعد اپنے نتائج ایک خصوصی عدالت کے سامنے پیش کیے ہیں جس میں ستیہ پال ملک اور پانچ دیگرافراد کو ملزم نامزد کیا گیا ہے۔سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پیغام میں ستیہ پال ملک نے کہا کہ وہ ہسپتال میں داخل ہیں اور کسی سے بات کرنے کی حالت میں نہیں ہیں۔

سی بی آئی نے گزشتہ سال فروری میں اس کیس کے سلسلے میں ستیہ پال ملک اور دیگر کے گھروں میں تلاشی لی تھی۔2022 میں ایف آئی آر کے اندراج کے بعد ایک بیان میں، سی بی آئی نے کہا تھا کہ یہ کیس 2019 میں ایک نجی کمپنی کو کیرو ہائیڈرو الیکٹرک پاور پروجیکٹ کے تقریبا 2,200کروڑ روپے کے سول ورکس کا ٹھیکہ دینے میں بدعنوانی سے متعلق ہے۔

ستیہ پال ملک، جواگست 2018سے اکتوبر 2019 تک مقبوضہ جموں و کشمیر کے گورنر تھے، نے دعوی کیا تھا کہ انہیں پروجیکٹ سے متعلق ایک فائل سمیت دو فائلوں کو کلیئر کرنے کے لیے 300کروڑ روپے کی رشوت کی پیشکش کی گئی تھی۔ سی بی آئی نے ان لوگوں کی تحقیقات کرنے کے بجائے ان کی رہائش گاہ پر چھاپہ مارا جن کے بارے میں انہوں نے شکایت کی تھی اور جو بدعنوانی میں ملوث تھے۔

Scroll to Top