اسلام آباد: پاکستان اور بھارت کے ڈائریکٹر جنرلز ملٹری آپریشنز (ڈی جی ایم اوز) کے درمیان آج ایک بار پھر رابطہ ہوگا ، جس کا مقصد حالیہ کشیدگی کو کم کرنا اور ممکنہ مذاکرات کی راہ ہموار کرنا ہے۔
نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحٰق ڈار نے ایک نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کشیدگی کے خاتمے کے لیے سنجیدہ کوششیں کر رہا ہے اور اگلا مرحلہ بین الاقوامی سطح پر مذاکرات کی صورت میں سامنے آئے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ سندھ طاس معاہدے پر بھارت کو دو ٹوک اور مؤثر جواب دیا جا چکا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان نے پانی کے مسئلے پر جامع حکمت عملی تیار کرلی ہے، تاہم اس منصوبے کی تفصیلات فی الحال میڈیا کے سامنے لانا مناسب نہیں۔
وزیر خارجہ نے مزید بتایا کہ پاکستان کا مؤقف عالمی سطح پر اجاگر کرنے کے لیے مختلف ممالک میں پارلیمانی وفود بھیجے جا رہے ہیں۔ ایک وفد امریکا، دوسرا یوکے، برسلز اور فرانس جائے گا جبکہ ایک اور وفد روس کا دورہ کرے گا۔ ذرائع کے مطابق حکومت پاکستان نے بھارتی پروپیگنڈے کے خلاف عالمی سطح پر مؤثر مہم شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس حوالے سے وزیراعظم شہباز شریف نے چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کو خصوصی ٹاسک سونپ دیا ہے تاکہ وہ عالمی فورمز پر پاکستان کا مؤقف مؤثر انداز میں پیش کریں۔
بلاول بھٹو زرداری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ایکس‘ پر پیغام جاری کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم کی ہدایت پر وہ بین الاقوامی دورے کریں گے اور پاکستان کا امن پسند بیانیہ دنیا کے سامنے رکھیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: تین ملک، ایک قوم: آذربائیجان کی سپر مارکیٹ میں پاکستان، ترکی اور آذربائیجان کے پرچموں کی شاندار نمائش
یاد رہے کہ 22 اپریل کو مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں سیاحوں پر حملے کے بعد بھارت نے بغیر کسی ثبوت کے پاکستان پر الزام عائد کیا اور گودی میڈیا کے ذریعے جعلی بیانیہ ترتیب دے کر 6 اور 7 مئی کی شب آزاد کشمیر، بہاولپور اور مریدکے پر حملے کیے، جسے ’آپریشن سندور‘ کا نام دیا گیا۔
پاکستان کی مسلح افواج نے ان حملوں کا منہ توڑ جواب دیتے ہوئے دشمن کے 5 جنگی طیارے مار گرائےاور متعدد بھارتی تنصیبات اور اسلحہ کے ذخیرے تباہ کیے۔ پاک فوج کی اس شاندار کامیابی کے بعد وزیراعظم شہباز شریف نے ہر سال 10 مئی کو یومِ معرکہ حق کے طور پر منانے کا اعلان کیا ہے۔