سرینگر؛ مقبوضہ جموں و کشمیر میں پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کی صدر محبوبہ مفتی نے پاک بھارت کشیدگی کے درمیان وولر بیراج کی بحالی کے بیان پرکٹھ پتلی وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کو آئینہ دکھا دیا۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق محبوبہ مفتی نے کہا کہ ایسے وقت میں جب دونوں ملکوں کے درمیان سیز فائر عمل میں آیا ہے ایسے اشتعال انگیز بیانات انتہائی غیر ذمہ دارانہ ہیں۔محبوبہ مفتی نے کہا کہ پانی کو ہتھیار بنانا سراسر غیر انسانی ہے ۔
عمر عبداللہ نے ”ایکس “ پر ایک پوسٹ میں لکھا تھاکہ چونکہ سندھ طاس معاہدہ معطل کر دیا گیا ہے لہذا وولر بیراج منصوبے پر دوبارہ کام کیا جانا چاہیے۔
تاہم سابق وزیر اعلیٰ کے تبصرے پر کٹھ پتلی وزیراعلیٰ عمر عبد اللہ نے ان پر الزام لگایا کہ وہ سر حد پار کچھ لوگوں کو خوش کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔عمر عبداللہ نے محبوبہ مفتی پر خیانتوں کا بھی الزام لگایا۔
اس کے جواب میں محبوبہ مفتی کا کہنا تھا وقت بتائے گا کہ کون کس کی رضا مندی حاصل کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ یادرکھنا ضروری ہے کہ آپ کے معزز داد ا شیخ صاحب نے دودہائیوں تک اقتدار کھو جانے کے بعد پاکستان کے ساتھ شمولیت کی وکالت کی لیکن چیف منسٹر کے طور پر دوبارہ تعینات ہونے کے بعد اچانک انہوں نے اپنا موقف تبدیل کر لیا اور بھارت کے ساتھ آمل گئے۔
یاد رہے کہ بھارت نے 1980 کی دہائی کے اوائل میں وولر بیراج منصوبے پر کام شروع کیا تھا تاہم پاکستان کے احتجاج پر اس نے منصوبے پر کام روک دیا تھا۔