مظفرآباد(کشمیر ڈیجیٹل)آزاد کشمیر پولیس شعبہ رینجرز کے اہلکار رضوان قمر جعلسازی کے ذریعہ خاتون کو اس کی رضا مندی سے مہاجر کوٹہ کیخلاف بھرتی کروانے کا مرتکب پائے جانے پر خاتون اہلکار سمیت ملازمت سے بر طرف، دونوں اہلکاروں کیخلاف مقدمہ درج کرلیا۔
پولیس ذرائع کے مطابق آزاد کشمیر پولیس شعبہ رینجرز کے کانسٹیبل رضوان قمر نے مظفر آباد کی رہائشی لائبہ نامی ایک خاتون کو محکمہ پولیس میں مہاجر مقیم پاکستان کی آسامی کے خلاف بطور کانسٹیبل بھرتی کے سلسلہ میں خاتون کی رضامندی سے جعلی کا غذات (نکاح نامہ، شناختی کارڈ، ڈومیسائل سرٹیفکیٹ تیار کروائے۔ ان ڈاکیومنٹس کی بنیاد پر خاتون گزشتہ سال مہااجر مقیم پاکستان کی آسامی پر بطور کانسٹیبل بھرتی ہوئی۔
خاتون اہلکار کی مہاجر مقیم پاکستان کی آسامی پر جعلسازی سے بھرتی کی شکایت موصول ہونے پر رضوان قمر کانسٹیبل اور خاتون اہلکار کے خلاف فوری طور پرمحکمانہ انکوائری کروائی گئی۔ انکوائری کے نتیجہ میں ہر دو اہلکاران کو فراڈ ، دھوکہ دہی اورجعلسازی کا مرتکب پائے جانے پر ملازمت سے برطرف کر دیا گیا ۔
دونوں بر طرف ملازمین جو جعلسازی کی کارروائی میں برابر کے شریک ہیں کے خلاف فوجداری قانون کے تحت علیحدہ مقدمہ بھی درج کر دیا گیا ہے۔
مقدمہ کو حقائق کی روشنی میں میرٹ پر یکسو کیا جائے گا۔
پولیس حکام کا کہنا تھا کہ محکمہ پولیس آزاد کشمیر زیرو ٹالرنس پالیسی پر مکمل طور پر عمل پیرا ہے۔ مجرمانہ سرگرمیوں ، زیادتی، کرپشن یا اخلاقی جرائم میں ملوث ملازم چاہے وہ کسی بھی رینک عہدہ پر تعینات ہو سی قسم کی رعایت کا ستحق نہیں ہوگا۔
بھارت پر حملے سے قبل آرمی چیف نے نماز فجر کی امامت کروائی، یہ لمحات رقت آمیز تھے، خواجہ آصف