پاکستان ایئر فورس نے دنیا کے جدید ترین میزائل سسٹمز میں سے ایک ایس 400 کو تباہ کر دیا جو آدم پور پنجاب، بھارت میں ہندوستانی ایئربیس پر نصب تھا۔
اس کی لاگت کا تخمینہ 1.5 بلین ڈالر ہے، اسے روس سے خریدنے کے بعد بھارت نے اس دفاعی نظام کو شمال، مغرب اور مشرق میں نصب کیا اور اس کا مقصد اسے چین اور پاکستان کے خلاف استعمال کرنا ہے۔
ایس 400سسٹم کی تنصیب کے بارے میں حتمی طور پر نہیں کہا جاسکتا لیکن پاکستان کے خلاف استعمال کے لیے شمال مغربی ریاست پنجاب میں ایک رجمنٹ تعینات کی گئی ہے۔
ہندوستانی میڈیا نے پہلگام واقعے کے بعد اطلاع دی کہ ہندوستان نے پاکستان کے کسی بھی میزائل اور جنگی طیارے کے حملوں کا جواب دینے کے لیے ایس 400 فضائی دفاعی نظام کو فعال کر دیا تھا۔
روسی ساختہ ایس 400فضائی دفاعی نظام دنیا کے بہترین فضائی دفاعی سسٹمز میں سے ایک ہے۔
ایس 400ایئر ڈیفنس سسٹم بنیادی طور پر ایس 300کا جدید ورژن ہے اور یہ ایک موبائل سطح سے فضا میں مار کرنے والا میزائل سسٹم ہے جسے روسی دفاعی کمپنی الماز نے 1990 کی دہائی میں تیار کیا تھا
روس نے اب اس نظام کو مزید جدید کیا ہے اور اب ایس 500فضائی دفاعی نظام تیار کر رہا ہے، ایس 400 کو پانچ منٹ میں تعینات اور چالو کیا جا سکتا ہے، اور یہ ایک اعلیٰ سطحی موبائل میزائل سسٹم ہے جو جام ہونے پر اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے کی انتہائی صلاحیت رکھتا ہے۔
یہ خبر بھی پڑھیں ۔بھارت کی طرف سے داغے گئےمیزائل ناکام بنا دیئے گئے،فضائیہ کے تمام اثاثے محفوظ ہیں، ڈی جی آئی ایس پی آر
چار سوکلومیٹر کی رینج اور ہوا میں 30 کلومیٹر کی بلندی پر لڑاکا طیاروں، ڈرونز، کروز میزائلوں اور بیلسٹک میزائلوں جیسے اہداف کی شناخت اور ان کو روکنےکی صلاحیت رکھتا ہے۔
یہ جدید دفاعی نظام بیک وقت 300 اہداف کی نشاندہی کر سکتا ہے اور یکے بعد دیگرے 36 حملوں سے نمٹ سکتا ہے یہ سسٹم 4 مختلف قسم کے میزائلوں سے لیس ہے یہ جدید ریڈارز سے بھی لیس ہے جونگرانی اور پوشیدہ اہداف جیسے جنگی جہازوں اور ان کے خلاف دفاع کا پتہ لگانے کے لیے جیسے نظاموں کو بھی مربوط کر سکتا ہے۔
بھارت نے ایس 400 فضائی دفاعی نظام کے حصول کے لیے اکتوبر 2018 میں روس کے ساتھ ایک معاہدے پر دستخط کیے تھے اور اس معاہدے کے تحت بھارت کو اس نظام کی 5 رجمنٹیں ملیں گی ۔
ان 5 رجمنٹوں کا معاہدہ 2018 میں 5.43 بلین ڈالر میں طے پایا تھا،بھارتی میڈیا کے مطابق روس کو اب تک بھارت کو ایئر ڈیفنس سسٹم کی تین رجمنٹیں موصول ہو چکی ہیں اور باقی تین اگست 2026 تک متوقع ہیں جبکہ تاخیر کی وجہ یوکرین کے ساتھ روس کی جنگ ہے۔
یہ خبر بھی پڑھیں ۔پاک بھارت فضائی جھڑپوں کی گونج؛ عالمی حلقوں میں مستقبل کی جنگی حکمت عملی پر غور
ریاست راجستھان میں اسکی کی ویسٹرن رجمنٹ بھی نصب کی گئی ہے، اس کا بنیادی مقصد پاکستان کے خلاف بھی استعمال کیا جانا ہے۔
ہندوستانی میڈیا کے مطابق ہندوستان اپنا فضائی دفاعی میزائل سسٹم پروجیکٹ کشا تیار کر رہا ہے جو طویل فاصلے تک مار کرنے والا دفاعی نظام ہوگا اور طویل فاصلے تک مار کرنے والے زمین سے فضا میں مار کرنے والے میزائلوں یا ایل آر ایس اے ایم کے خلاف دفاع کر سکے گا۔
واضح رہے کہ بھارت کے دفاعی نظام کو اسرائیل کے آئرن ڈوم کا جوابی اقدام سمجھا جاتا ہے لیکن پاکستان بھارت کشیدگی کے دوران اس کی ایک رجمنٹ تباہ ہو گئی تھی۔