پاکستان کے آپریشن “بنیان مرصوص” کے نتیجے میں بھارت کو سنگین نقصان کا سامنا کرنا پڑا، جس کا اعتراف خود بھارتی فوج اور متعلقہ حکام نے کر لیا ہے۔
بھارتی اخبار ٹائمز آف انڈیا کے مطابق، کرنل صوفیہ قریشی نے تصدیق کی ہے کہ پاکستانی فوج مغربی سرحدوں پر مسلسل حملے کر رہی ہے۔ ان کے مطابق پاکستان نے بھارت کے فوجی ٹھکانوں کو نشانہ بنانے کے لیے ڈرونز، طویل فاصلے تک مار کرنے والے ہتھیار، بارودی سرنگیں اور لڑاکا طیارے استعمال کیے۔
انہوں نے کہا کہ اگرچہ بھارت نے کئی خطرات کو ناکام بنایا، تاہم پاکستان نے 26 سے زائد مقامات پر فضائی دراندازی کی کوشش کی۔ پٹھان پور، بھوجن پور اور دیگر فضائی اڈوں پر پاکستانی حملوں سے بھارتی سامان اور اہلکاروں کو نقصان پہنچا۔ کرنل صوفیہ کے بقول پاکستان کے تیز رفتار میزائلوں نے پنجاب میں فضائی اڈے کو بھی نشانہ بنایا۔
ونگ کمانڈر ویومیکا سنگھ نے بھی اس بات کی تصدیق کی کہ بھارتی مسلح افواج نے صرف شناخت شدہ فوجی اہداف کو نشانہ بنایا، تاہم پاکستانی فوج کو اپنے اہلکاروں کو اگلی پوزیشنز کی طرف منتقل کرتے ہوئے دیکھا گیا ہے، جو ان کے جارحانہ عزائم کی نشاندہی کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی فوج کی آپریشنل تیاری عروج پر ہے اور مؤثر جواب دیا جا چکا ہے۔
ادھر بھارتی وزارت دفاع اور وزارت خارجہ نے بھی تسلیم کیا ہے کہ پاکستان کی جوابی کارروائی سے بھارتی فوجی اڈوں کو نقصان پہنچا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت کیخلاف آپریشن کا نام ’بُنْيَانٌ مَرْصُوص‘ کیوں رکھا گیا؟ مطلب کیا ہے؟
واضح رہے کہ پاکستان نے بھارتی جارحیت کے جواب میں ادھم پور، آدم پور، شیر کوٹ ایئربیس، اکھنور، جموں، بھٹنڈہ، سرسہ، سسرام، برنالہ اور مامون سمیت کئی ایئر فیلڈز کو نشانہ بنایا، جبکہ متعدد فوجی چوکیوں کو بھی تباہ کیا۔
رپورٹس کے مطابق پاکستان نے مہاراشٹرا کی ایک بڑی الیکٹرک کمپنی پر سائبر حملہ کر کے بجلی کا نظام مکمل طور پر معطل کر دیا، اور بھارتی ملٹری سیٹیلائٹ کو بھی جام کر دیا گیا۔ اس کے علاوہ، گجرات میں پاکستانی ڈرونز کی پروازیں کئی گھنٹوں تک جاری رہیں۔
پاک فضائیہ کی جانب سے بھارت کے جدید ترین فضائی دفاعی نظام ایس-400 کو بھی نشانہ بنایا گیا، جسے جے ایف-17 تھنڈر طیاروں نے ہائپر سونک میزائل سے مکمل طور پر تباہ کر دیا۔