بھارت کے پاکستان پر حملے کے دوران پاکستان اور بھارت کے لڑاکا طیاروں کے درمیان ’ڈاگ فائٹ‘ حالیہ ہوابازی کی تاریخ کی سب سے بڑی اور طویل جھڑپوں میں سے ایک تھی۔
امریکی ٹیلی ویژن چینل سی این این کے مطابق اس جھڑپ میں مجموعی طور پر 125 لڑاکا طیارے شامل تھے۔
ایک سینئر پاکستانی سکیورٹی آفیشل نے سی این این کو بتایا کہ یہ حالیہ ہوابازی کی تاریخ کی ’سب سے بڑی اور طویل‘ فضائی لڑائیوں میں شامل تھی۔
پاکستانی حکام کے مطابق اس فضائی جھڑپ میں پاکستانی فورسز نے پانچ انڈین طیارے مار گرائے۔ذرائع کے مطابق یہ لڑائی ایک گھنٹے سے زائد وقت تک جاری رہی۔
سی این این کے مطابق دونوں ممالک کے طیارے اپنی اپنی فضائی حدود میں رہے جبکہ میزائلوں کا تبادلہ اکثر 160 کلومیٹر سے بھی زیادہ فاصلے پر ہوا۔
رپورٹ کے مطابق کسی بھی فریق نے اپنے پائلٹس کو سرحد پار بھیجنے کا فیصلہ نہیں کیا کیونکہ 2019 میں ہونے والی ایک جھڑپ کے دوران ایک انڈین طیارے کو پاکستان نے اپنے حدود میں گرایا گیا تھا اور اس کے پائلٹ کو پکڑ کر ٹی وی پر دکھایا گیا تھا جو کہ اس کے لیے باعث شرمنگی تھا۔
ذرائع کے مطابق دونوں ممالک میں سے کوئی بھی اس طرح اس تجربے کو دہرانا نہیں چاہتا تھا۔
ذرائع نے بتایا کہ بعض اوقات انڈین فضائیہ کو اپنے اہداف کو نشانہ بنانے کے لیے متعدد بار حملہ کرنا پڑا۔
پاکستان نے ممکنہ ہدف بننے والے علاقوں کے شہریوں کو خبردار کرنے کی بھرپور کوشش کیاور فوج نے عام شہریوں کی شہادتوں کو کم سے کم رکھنے میں کامیابی حاصل کی۔