پاک بھارت میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کے پیشِ نظر، ملائیشیا کے وزیر اعظم انور ابراہیم نے بھی دونوں ممالک کے درمیان تناؤ کم کرنے کے لیے ثالثی کی پیشکش کر دی ہے۔
ملائیشیا کے وزیراعظم انور ابراہیم نے پاکستان اور بھارت کے درمیان جاری کشیدگی کے خاتمے کے لیے ثالثی کی پیشکش کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر دونوں ممالک چاہیں تو ملائیشیا تعمیری کردار ادا کرنے کو تیار ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ پہلگام فائرنگ واقعے کی غیر جانبدار اور شفاف تحقیقات کے پاکستان کے مطالبے کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔
یہ بات وزیر اعظم انور ابراہیم نے اتوار کے روز اپنے پاکستانی ہم منصب شہباز شریف سے رابطے کے بعد ایک بیان میں کہی۔ شہباز شریف نے گفتگو کے دوران واضح کیا کہ پاکستان کسی بھی غیر جانب دار تحقیقات میں ملائیشیا کی شمولیت کا خیر مقدم کرے گا۔
دوسری جانب ایران نے بھی پاک بھارت کشیدگی کم کرنے کے لیے متحرک کردار ادا کرنا شروع کر دیا ہے۔ ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے حالیہ دورہ اسلام آباد میں صدرِ پاکستان آصف علی زرداری، وزیراعظم شہباز شریف، نائب وزیراعظم اسحاق ڈار اور آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر سے علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں کیں۔
ان ملاقاتوں میں صدرِ مملکت کا کہنا تھا کہ بھارت کے جارحانہ رویے سے خطے کا امن خطرے میں ہے۔ انہوں نے بھارت پر زور دیا کہ وہ سنجیدگی اور ذمہ داری کا مظاہرہ کرے۔
یاد رہے کہ 22 اپریل کو مقبوضہ کشمیر کے پہلگام کے سیاحتی مقام پر فائرنگ کے واقعے میں 26 افراد جان کی بازی ہار گئے تھے، جس کے فوراً بعد بھارت نے بغیر کسی ثبوت کے پاکستان پر الزامات عائد کر دیے اور سندھ طاس معاہدے کو یکطرفہ طور پر معطل کر دیا۔
پاکستان کی جانب سے اس حملے کی سخت مذمت کی گئی اور وزیراعظم شہباز شریف نے بھارت کو شفاف تحقیقات کے لیے ہر ممکن تعاون کی پیشکش کی۔ تاہم، بھارتی حکومت نے بدستور الزام تراشی اور دھمکی آمیز بیانات کا سلسلہ جاری رکھا ہے۔
سیاسی و عسکری قیادت نے ایک بار پھر واضح کر دیا ہے کہ اگر بھارت کسی مہم جوئی کی کوشش کرتا ہے تو اسے بھرپور اور یادگار جواب دیا جائے گا۔
ادھر بھارت نے محض الزام تراشی پر اکتفا نہیں کیا بلکہ پاکستانی سیاستدانوں، فنکاروں، کھلاڑیوں اور حکومتی نمائندوں کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس بھی بند کروا دیے ہیں، جسے ماہرین آزادی اظہار کے خلاف اقدام قرار دے رہے ہیں۔