بھارتی اقدامات عالمی امن کے لیے سنگین خطرہ بن چکے ہیں، اسحاق ڈار

اسلام آباد: نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ پاکستان ہمیشہ خطے میں امن کا داعی رہا ہے، جبکہ بھارت “پہلگام فالس فلیگ” جیسے ڈرامے رچا کر نہ صرف دنیا کی توجہ آزادی کی تحریکوں سے ہٹانا چاہتا ہے بلکہ خطے کو جنگ کی طرف دھکیل رہا ہے، بھارت کا جنگی جنون اب عالمی امن کے لیے ایک سنگین خطرہ بن چکا ہے۔

پیر کے روز علاقائی کالمہ 2025 کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ دہشت گردی کی کھل کر مخالفت کی ہے اور علاقائی امن و استحکام کے لیے مؤثر اقدامات کیے ہیں، جن کا عالمی برادری بھی اعتراف کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں فالس فلیگ ڈرامہ رچا کر پاکستان کے خلاف جارحانہ اقدامات کیے، سندھ طاس معاہدہ ختم کرنے کی بات کی اور بے بنیاد الزامات لگا کر خطے میں جنگی ماحول پیدا کیا، جس کی پاکستان ہر سطح پر مذمت کر چکا ہے۔

نائب وزیراعظم کا کہنا تھا کہ  پہلگام واقعے کا مقصد بھارت کے اندر جاری آزادی کی تحریکوں سے عالمی توجہ ہٹانا ہے اور بھارت کے یہ اقدامات نہ صرف خطے بلکہ عالمی امن کے لیے شدید خطرہ بن گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کی کئی ریاستوں میں آزادی کی تحریکیں زور پکڑ رہی ہیں، جن سے توجہ ہٹانے کے لیے بھارت ایسے بھونڈے اور خطرناک اقدامات کر رہا ہے۔ لیکن بھارت کو یاد رکھنا چاہیے کہ مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کی قراردادوں میں زندہ ہے اور ان جیسے اقدامات سے آزادی کی تحریکوں کو دبایا نہیں جا سکتا۔

وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ بھارت میں انسانی حقوق کی شدید خلاف ورزیاں ہو رہی ہیں، اقلیتوں، خصوصاً مسلمانوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ انہوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ بھارت کے انتہاپسندانہ اور ظالمانہ اقدامات کا فوری نوٹس لے اور کشمیریوں و بھارتی مسلمانوں پر ہونے والا تشدد بند کرایا جائے۔

انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کا حق خودارادیت اقوام متحدہ کی قراردادوں کے تحت تسلیم شدہ ہے، اور عالمی برادری پر لازم ہے کہ وہ بھارت پر دباؤ ڈالے تاکہ کشمیریوں کے ساتھ کیا گیا وعدہ پورا ہو۔ پاکستان اپنے مؤقف سے ایک انچ بھی پیچھے نہیں ہٹے گا اور ہمیشہ کشمیری عوام کے حق خودارادیت کی حمایت کرتا رہے گا۔

اسحاق ڈار نے بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدہ ختم کرنے کے اعلان کو یکطرفہ اور غیر قانونی قرار دیتے ہوئے کہا کہ بھارت کو کسی صورت یہ اختیار حاصل نہیں کہ وہ معاہدہ از خود ختم کر دے۔ پاکستان نہ اپنے پانی کے حق سے دستبردار ہوگا اور نہ ہی کسی دوسرے کو اپنے حصے کے پانی کے استعمال کی اجازت دے گا۔

انہوں نے کہا کہ سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنا بین الاقوامی قوانین کی صریح خلاف ورزی ہوگی، اور پاکستان کے پانی کو روکنے یا اس کا رخ موڑنے کی کسی بھی کوشش کو جنگی اقدام سمجھا جائے گا۔

وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ پہلگام واقعے کے صرف 10 منٹ بعد جس پولیس اسٹیشن میں مقدمہ درج کیا گیا، وہاں پہنچنے میں 45 منٹ لگتے ہیں، لہٰذا بھارت کو دنیا کو بیوقوف بنانے کی کوشش نہیں کرنی چاہیے۔ ان کے بقول، یہ واقعہ واضح طور پر ایک فالس فلیگ آپریشن ہے۔

انہوں نے انکشاف کیا کہ پاکستان کے پاس اطلاعات تھیں کہ بھارت 29 اور 30 اپریل کی درمیانی شب پاکستان پر حملے کی منصوبہ بندی کر رہا تھا اور جب بھارتی فضائیہ نے کارروائی کی کوشش کی تو پاکستانی افواج نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے انہیں پسپا کر دیا۔

اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان ہمیشہ خطے میں امن کا داعی رہا ہے اور کبھی بھی کسی جنگ میں پہل نہیں کرے گا، لیکن اگر بھارت نے کوئی جارحیت مسلط کی تو پاکستان بھرپور قومی عزم اور طاقت سے اس کا جواب دے گا۔

انہوں نے کہا کہ ہماری افواج ہر لمحہ تیار اور الرٹ ہیں۔ اگر بھارت نے کوئی بھی جارحانہ اقدام کیا تو پاکستان اپنی مکمل قوت کے ساتھ نہ صرف دفاع کرے گا بلکہ مؤثر جواب بھی دے گا۔

آخر میں وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان کا مؤقف واضح ہے کہ دنیا میں پائیدار ترقی کے لیے امن ناگزیر ہے، اور یہ ہدف صرف مشترکہ کوششوں سے ہی حاصل کیا جا سکتا ہے۔ بدقسمتی سے بھارت کا جنگی جنون خطے میں لاکھوں زندگیاں خطرے میں ڈال رہا ہے، جس پر عالمی برادری کو سنجیدگی سے توجہ دینا ہوگی۔

Scroll to Top