اسلام آباد ہائیکورٹ کا لاپتہ کشمیری نوجوان کے اغوا کا مقدمہ درج کرنے کا حکم

اسلام آباد ہائی کورٹ میں جسٹس محمد آصف نے جی ٹین اسلام آباد سے لاپتہ شہری نعیم مظفر کی بازیابی سے متعلق اس کے بھائی وقار احمد کی جانب سے دائر درخواست پر سماعت کی۔

عدالت میں نعیم مظفر کی والدہ کے ہمراہ درخواست گزار کی وکیل ایمان مزاری ایڈووکیٹ پیش ہوئیں جبکہ ڈی ایس پی لیگل ساجد چیمہ اور تھانہ رمنا کے پولیس حکام بھی عدالت میں موجود تھے۔

وکیل ایمان مزاری نے مؤقف اپنایا کہ ان کے مؤکل کا بھائی 20 مارچ سے لاپتہ ہے اور اسے گھر سے اٹھائے جانے کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی موجود ہے۔

درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی کہ لاپتہ شہری کو بازیاب کرا کے عدالت میں پیش کیا جائے۔ عدالت نے دلائل سننے کے بعد پولیس کو نعیم مظفر کے اغواء کا مقدمہ درج کرنے کی ہدایت جاری کی اور کیس کی مزید سماعت 7 مئی تک ملتوی کر دی۔

کیس کی سماعت کے بعد وکیل ایمان مزاری ایڈووکیٹ کے ہمراہ گفتگو کرتے ہوئے نعیم مظفرکے بھائی کا کہنا تھا کہ نعیم مظفر 20مارچ 2025کو جبراً جی 10ٹو اسلام آباد سے لاپتہ کیا گیا

نعیم مظفر پراپرٹی کے کام سے وابستہ تھا، ہماری ایف آئی آر درج نہیں ہوئی۔ہمیں امید تھی کہ کچھ دنوں میں بھائی واپس آجائے گا لیکن نہیں آیا۔

نعیم مظفر کا تعلق جگلڑی باغ آزادکشمیر سے ہے، نعیم مظفر کی والدہ بھی عدالت میں موجود تھیں انہوں نے حکام سے بیٹے کی بازیابی کی اپیل کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ہٹیاں بالا کا شہری کراچی میں9 ماہ سے لاپتہ، اہلخانہ کی وزیراعظم آزادکشمیر، وزیراعلیٰ سندھ سے بازیابی کی اپیل

Scroll to Top