بھارت پاکستان پر حملہ کرتا ہے تو بنگلہ دیش بھارت کی مغربی 7 ریاستوں پر قبضہ جما لے، چیئرمین این آئی سی فضل الرحمن

بنگلہ دیش(کشمیر ڈیجٹل)بنگلہ دیشی عبوری حکومت کے سربراہ محمد یونس کے قریبی سمجھے جانے والے اورچیئرمین نیشنل انڈیپنڈٹ کمیشن اے ایل ایم فضل الرحمن نے کہا کہ
اگر ہندوستان پاکستان پر حملہ کرتا ہے تو بنگلہ دیش شمال مشرقی ہندوستان کی سات ریاستوں پر قبضہ کر لے۔ میرے خیال میں اسے چین کے ساتھ مشترکہ فوجی نظام پر بات چیت شروع کرنے کی ضرورت ہے۔ ”

میں نے یہی کہا ہے۔ اس کا تجزیہ یہ ہے کہ بھارت کی بی جے پی حکومت کا بھارت کی شہریت کو تالے لگا کر بھارت کی شہریت چھین کر بھارت میں مسلمانوں کو قتل کرنے کا بہت دور کا منصوبہ ہے۔ یا ہندوستان کے مسلمانوں کو دھکے دے کر بنگلہ دیش یا پاکستان بھیجنا۔ بھارت نے یہ منصوبہ اسرائیل سے لیا تھا۔ آپ دیکھ رہے ہیں کہ ہندوستان میں مسلمانوں کو کس طرح قتل کیا جا رہا ہے۔

ایم ایل ایم فضل الرحمن نے اپنی فیس بک پوسٹ پر لکھا کہ اس برصغیر میں بنیادی طور پر دو مسلم ممالک پاکستان اور بنگلہ دیش۔ مالدیپ اتنا چھوٹا اور فوجی لحاظ سے کمزور ہے کہ مالدیپ ہندوستان میں مسلمانوں کی حفاظت کی کوئی ذمہ داری ادا نہیں کر سکتا۔

پھر بنگلہ دیش اور پاکستان کو ہندوستان میں مسلمانوں کی جان و مال کی حفاظت کی اہم ذمہ داری ادا کرنی ہے۔ کچھ دن پہلے بی جے پی حکومت نے مسلمانوں کی اوکف کی تمام جائیدادیں چھین لی ہیں۔ چند دنوں میں مسلمانوں کے مرثیے کو دفنانے کی جگہ نہیں ملے گی۔ ہندوستان میں کوئی مدرسہ یا مسجد نہیں ہوگی۔ کیونکہ سینکڑوں مساجد، مدرسے وقف اراضی پر قائم ہیں اور وقف کی رقم سے چلتے ہیں۔ اگر وقوف نہ ہو تو یہ مسجدیں نہیں رہیں گی۔

مدرسہ بھی نہیں ہوگا۔ بھارتی حکومت نے پہلے ہی سڑکوں اور کھلے مقامات پر نماز پڑھنے پر پابندی عائد کر رکھی ہے۔ اس کے باوجود ہندو سڑکوں پر ہولی کھیل رہے ہیں اور سڑکوں پر گروپوں میں پرفارم کر رہے ہیں۔

اس بار نریندر مودی حکومت نے پہلگام میں سیاحوں کو مارنے اور پاکستان پر حملہ کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔ اگر بھارت پاکستان کو تباہ کر سکتا ہے تو کیا آپ اندازہ لگا سکتے ہیں کہ بنگلہ دیش کی آزادی اور خودمختاری کو بھارت سے کتنا خطرہ ہے؟ لہٰذا پاکستان کا فوجی تحفظ اب ہمارے وجود کے لیے ضروری ہو گیا ہے۔

اس کا یہ مطلب نہیں کہ ہم پاکستان کے دوست بنیں۔ یہ ایک اسٹریٹجک مسئلہ ہے۔ باہمی انحصار کا معاملہ۔ اگر بھارت پاکستان پر حملہ کرتا ہے تو بھارت چین کے ساتھ مل کر شمال مشرقی سات ریاستوں پر قبضہ کر لیتا ہے، بھارت کے پاکستان پر حملے کا علاقائی اور بین الاقوامی ردعمل ہے۔ بھارت پاکستان پر حملے کی حوصلہ افزائی نہ کرے۔

جو لوگ عسکری حکمت عملی کے ماہر نہیں ہیں برائے مہربانی غیر ضروری باتوں پر تبصرہ کرکے وقت ضائع نہ کریں۔ اس برصغیر میں مسلمانوں کے خلاف جو کچھ ہو رہا ہے اس کا ذمہ دار بھارت ہے۔

بنگلہ دیش کا کہنا ہے کہ پاکستان کہتا ہے کہ ہم کسی کے ملک پر قبضہ اور ملک کی سرحدیں بڑھانا نہیں چاہتے۔ ہم اپنے وجود کو بچانے کی جنگ میں مصروف ہیں۔ اس لڑائی میں بھارت نے پاکستان اور بنگلہ دیش کو میدان میں اتارا ہے۔

شیخ حسینہ کے ساتھ مل کر بنگلہ دیش کا امن و استحکام کون تباہ کرنا چاہتا ہے؟ انڈیا کیا اب بھی ہم ہاتھ لپیٹ کر اپنے وجود کو ختم کر دیں گے؟ ہمارے پاس سترہ لوگ ہیں۔ ہم اپنے دشمن کو تباہ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ میرے ساتھ چلو کوئی قسم نہیں۔ لڑیں گے، دشمن کو نیست و نابود کریں گے اور غازی بن کر لوٹیں گے انشاء اللہ۔

آخر میں میرے نزدیک سب سے بڑی بات اس برصغیر میں مسلمانوں کے مفادات کا تحفظ ہے۔ مسلم دوست عوام کے مفادات کا تحفظ۔ مجھے پرواہ نہیں ہے کہ کسی نے کیا سوچا۔
دشمن نے جنگ مسلط کرنے کی کوئی بھی کوشش کی تو فیصلہ کن جواب دیا جائے گا، کورکمانڈر کانفرنس

Scroll to Top