مظفرآباد(کشمیر ڈیجیٹل) سپیکر چوہدری لطیف اکبر کی زیر صدارت آزادجموں وکشمیر قانون ساز اسمبلی کے اجلاس میں موسٹ سینئر وزیر حکومت آزادکشمیر کرنل ریٹائرڈ وقار احمد نورنے چوہدری انوارالحق وزیراعظم آزادحکومت ریاست جموں وکشمیر، جناب وقار احمد نور موسٹ سینئر وزیر/وزیر سروسز اینڈ جنرل ایڈمنسٹریشن/داخلہ، جناب خواجہ فاروق احمد قائد حزب اختلاف، جناب سردار میر اکبر خان وزیر زراعت،لائیو سٹاک و ڈیری ڈویلپمنٹ، جناب میاں عبدالوحید وزیر قانون، انصاف، پارلیمانی امور وانسانی حقوق، راجہ فیصل ممتاز راٹھور وزیر لوکل گورنمنٹ ودیہی ترقی،جناب راجہ محمد صدیق وزیر صنعت، کامرس، لیبرویلفئیر و اوزان و پیمائش، جناب محمد اکبر چوہدری وزیر خوراک، جناب اظہر صادق وزیر مواصلات وتعمیرات عامہ وجناب نثار انصر ابدالی وزیر صحت عامہ کی جانب سے مشترکہ قرارداد ایوان میں پیش کی۔
کرنل وقار احمد نور نے قرارداد پیش کرتے ہوئے کہاکہ یہ ایوان پہلگام میں ہندوستان کی طرف سے فالس فلیگ آپریشن اور اس کے فوری بعد پاکستان پربے بنیاد الزامات، ہندوستانی میڈیا کی طرف سے مسلمانوں اور کشمیریوں کے خلاف نفرت کا ماحول پیدا کرنے، 2500 سے زائد عام شہریوں کی بلا جواز گرفتاریوں، گھروں کو بلڈوز کرنے اور دیگرظالمانہ اقدامات کی مذمت کرتا ہے۔
یہ ایوان ہندوستان کی سیکورٹی کابینہ کمیٹی کے فیصلہ جات کی مذمت کرتا ہے، یہ فیصلہ جات ظاہرکرتے ہیں کہ ہندوستان نے ایک طے شدہ منصوبہ کے تحت بغیر کسی تحقیق یہ اقدامات کر کے پاکستان اور مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری حق خودار دایت کی تحریک کو بد نام کرنے کی کوشش کی ۔
ہندوستان کو یہ قانونی حق حاصل نہیں کہ وہ سندھ طاس معاہدہ کو ختم کرنے کا یکطرفہ فیصلہ کرے، اس معاہدے میں ورلڈ بینک ایک ضامن کے طور پر موجود ہے۔ ہندوستان کی طرف سے یہ اعلان اس خطہ کوبدامنی اور جنگ میں دھکیلنے کی کوشش ہے۔
یہ ایوان پاکستان کی قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کے فیصلوں کی مکمل تائید کرتا ہے۔ پاکستان کے اس دلیرانہ موقف کو جموں و کشمیر کے عوام سراہتے ہیں۔ پاکستان کی قومی سلامتی کمیٹی کے فیصلے ہندوستان کے توسیع پسندانہ اور جارحانہ اقدامات کا موثر جواب ہیں۔
یہ ایوان ہندوستان کی قابض افواج کی طرف سے سیز فائر لائن کی خلاف ورزیوں اور بلا اشتعال فائرنگ کی مذمت کرتا ہے اور پاکستان کی بہادر افواج کی طرف سے ہندوستان کو بھر پور جواب دینے پر ان کو بھرپور خراج تحسین پیش کرتا ہے۔
یہ ایوان چیف آف آرمی سٹاف جناب جنرل عاصم منیر کی طرف سے کشمیریوں کے حق خودار دایت کے حوالہ سے دوٹوک اور اصولی موقف اپنانے، مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو اجاگر کرنے، ہندوستان کے ہندتوا ایجنڈا کو دنیا کے سامنے بے نقاب کرنے اور ہندوستان کی دھمکیوں کا پوری قوت اور جذبہ ایمانی سے جواب دینے پر ان کو خراج تحسین پیش کرتا ہے۔
یہ ایوان اس عزم کا اعادہ کرتا ہے کہ جموں و کشمیر کے عوام پاکستان کے دفاع اور سلامتی کے لیے افواج پاکستان کے شانہ بشانہ لڑیں گے اور اس ملک کے دفاع کے لیے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔
یہ ایوان ہندوستان کے توسیع پسندانہ عزائم کو عالمی امن اور سلامتی کیلئے خطرہ سمجھتا ہے۔ہندوستان کی حکومت کی طرف سے ہندوستان میں مذہبی اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کے مذہبی مقامات اور عقائد پر حملوں اور حکومت کی سرپرستی میں ان کو اپنے مذاہب چھوڑنے کیلئے قتل کرنے، تشدد اور جائیدادوں کو تباہ کرنے کے اقدامات کی مذمت کرتا ہے۔
یہ ایوان قائد ایوان کی طرف کشمیری عوام کی خواہشات اور امنگوں کے مطابق دلیرانہ اور دوٹوک موقف پیش کرنے پر خراج تحسین پیش کرتا ہے اور قائد ایوان کے اس موقف کو ریاست جموں وکشمیر کے عوام کا اجتماعی موقف سمجھتا ہے۔
یہ ایوان مقبوضہ جموں کشمیر کے شہدا کو خراج عقیدت پیش کرتا ہے اور حریت پسند عوام کے عزم،حوصلہ اور استقامت پر ان کو خراج تحسین پیش کرتا ہے۔ مقبوضہ کشمیر کے بہادر عوام کو یقین دلاتا ہے کہ آزاد کشمیر کی حکومت اور عوام اس جد و جہد آزادی میں ان کے شانہ بشانہ ہیں اور رہیں گے۔
مقبوضہ جموں و کشمیر میں حق خودارا دیت کی جدوجہد عالمی قوانین اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے عین مطابق ہے۔ ہندوستان کا کوئی بھی اقدام کشمیر کی متنازعہ حیثیت کو ختم نہیں کر سکتا۔ یہ ایوان اقوام متحدہ اور بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کرتا ہے کہ اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عملدرآمد کے لیے ہندوستان کو مجبور کریں اور مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا نوٹس لیں۔
مظفرآبادوزیراعظم آزاد حکومت ریاست جموں و کشمیر چوہدری انوارالحق نے کہا ہے کہ موجودہ صورتحال میں تمام سیاسی اختلافات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے متحد و متفق ہوکر آگے بڑھنے کی ضرورت ہے، موجودہ حالات میں کسی بھی صورتحال کا مقابلہ کرنے کیلئے تیار رہنا ہو گا،آزادجموں کشمیر قانون ساز اسمبلی کااجلاس اس وقت تک جاری رہے گا جب تک حالات معمول پر نہیں آتے۔
قانون سازاسمبلی کے اجلاس کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ تحریک آزادی کشمیر حکومت کی اولین ترجیح ہے،پاکستان کی سلامتی اور استحکام کے لئے ہروقت تیار ہیں۔
آزادجموں وکشمیر قانون ساز اسمبلی کے اجلاس میں قراردادوں پر بحث میں حصہ لیتے ہوئیوزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی سردارضیاالقمر نے کہاکہ ہندوستان اس خطے کے انسانوں کی زندگیوں کو داؤ پر لگانا چاہتا ہے۔ ہماری لڑائی فاشسٹ سوچ کے ساتھ ہے، دلت اور دیگر اقلیتیں مودی کے جبر کا شکار ہیں ہماری ان سے کوئی لڑائی نہیں ۔
انہوں نے کہاکہ پاکستان کشمیریوں کے حق خودارادیت کے ساتھ کھڑا ہے۔ آزادکشمیر کا بچہ بچہ اپنی بہاد ر افواج پاکستان کے شانہ بشانہ پوری قوت کے ساتھ اپنے وطن کی ایک ایک انچ کا دفاع کریگا۔
وزیر ٹریڈ اینڈ ٹریول اتھارٹی محترمہ تقدیس گیلانی نے کہاکہ پہلگام واقعہ خودساختہ ہے۔ 2000میں بھی امریکی صدر کے دورے کے دوران ہندوستان نے ایسا ہی واقعہ کیا تھا۔ انہوں نے کہاکہ دفاع وطن کیلئے پوری قوم پاک فوج کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔
کسی بھی قسم کی جارحیت کی صورت میں آزادکشمیر کے عوام اپنی محافظ افواج پاکستان کے شانہ بشانہ ہر اول دستے کا کرداراداکرینگے۔ انہوں نے کہاکہ ہندوستان نے بوکھلاکر سندھ طاس معاہدے کو معطل کیا جو کہ وہ خود یکطرفہ طور پر نہیں کر سکتا۔
وزیربرائے جموں وکشمیر لبریشن سیل امتیاز نسیم نے کہاکہ پہلگام واقعے کو بنیاد بنا کر مقبوضہ کشمیر کے عوام پر ظلم و جبر کیاجارہا ہے۔ ہمیں اپنی افواج پر پورا اعتماد ہے، ہمارے جذبے توانا ہیں ۔ انشاء اللہ جس طرح غزوہ بدر میں 313 ہزاروں کے لشکر پر بھاری رہے اسی طرح ہمیں بھی سرخرو ہونگے۔
ممبر اسمبلی حافظ حامد رضا نے کہاکہ جہاں بھی دہشتگردی ہوتی ہے اس کے تانے بانے ہندوستان سے ملتے ہیں ، امن ہماری ترجیح ہے کمزوری نہیں ۔ پاکستان ہر قسم کی جارحیت کا مقابلہ کریگا۔دفاع کیلئے ہم سب ایک ہیں ۔
ایوان میں وقفہ سوالات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے سپیکر چوہدری لطیف اکبر نے کہاکہ بجلی کی وولٹیج کے مسائل شہروں کی نسبت دیہاتوں میں زیادہ ہیں اس جانب بھی توجہ دی جائے اور باالخصوص بجلی چوری اور ہر گھردوکان میں بجلی کا میٹرہرصورت نصب کیاجائے۔