مظفرآباد (کشمیر ڈیجیٹل )چیف جسٹس ہائیکورٹ آف آزادکشمیرجسٹس صداقت حسین راجہ نے ضلع جہلم ویلی جوڈیشل کمپلیکس کا دورہ کیا ۔پولیس کے چاک وچوبند دستے نے گارڈ آف آنر پیش کیا ۔ جوڈیشل آ فیسران سینئر وکالا اور دیگر حاضرین نے استقبال کیا ۔ انہوں نے عدالت ہا میں سائلین کی سہولت کے پیش نظر مقدمات کی فہرستوں کو آن لائن کردیا۔
آئی ٹی بورڈ کی معاونت سے ماتحت عدلیہ کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرکے باقاعدہ ڈیجیٹلائزڈ کردیا گیا ،عدالت العالیہ کے ماتحت عدلیہ کا افتتاح چیف جسٹس ہائی کورٹ جسٹس صداقت حسین راجہ نے کیا جوڈیشل کمپلیکس آمدپر چیف جسٹس ہائی کورٹ جسٹس صداقت حسین راجہ کا شاندار استقبال کیا گیا ۔
اس نظام سے شارٹ کورٹ آرڈر،کیس سرچنگ،کیس سٹیٹس،بیع نامہ کی رجسٹریشن،حبہ ،پٹی نامہ،کیسز کا منظم و آسان انتظام،وقت اور وسائل کی بچت،ویب پورٹل،شفاف و موثرعدالتی نظام،ڈیٹا کا جامع تجزیہ،موبائیل ایپ سے ہر جگہ رسائی ممکن ہوگی۔
کیس رجسٹری سے ڈسپوز آف تک ڈیٹا کمپیوٹرائزڈ کر دیا گیا “کیس فلو مینجمنٹ سسٹم اور ”رجسٹریشن آف ڈیڈز“سسٹم کی افتتاحی تقریب میں دستاویز رجسٹریشن کے نظام کو معزز چیف جسٹس نے ملاحظہ کیا۔
پہلی دستاویز رجسٹریشن کا عملی مظاہرہ کیا درخواست کو رجسٹرڈ کر کے کیاگیا،ضلع کی عدالت ہا کے کیسزکوآن لائن ملاحظہ کیا گیا۔افتتاحی تقریب میں ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن کے نو منتخب عہدیداران سے حلف لیا۔۔
آئی ٹی سنٹر کا افتتاح بھی کیا چیف جسٹس ہائیکورٹ آزادکشمیر جسٹس صداقت حسین راجہ نے آٹومیشن آف جوڈیشری سسٹم کا بٹن دبا کا افتتاح کرنے کے بعد تقریب سے خطاب کرتے ہوئےکہا کہ آزادکشمیر کی لوئر جوڈیشری کو آٹی ٹی سے منسلک کردیا گیا ہے آج سے ضلع سطح پر ”کیس فلو مینجمنٹ سسٹم“نے آن لائن کام کرنا شروع کردیا ہے
جبکہ اس پراجیکٹ کے تحت آزادکشمیر کی تمام عدالتی نظام کو اس سے منسلک کردیا ہے جبکہ ”رجسٹریشن آف ڈیڈز“سسٹم میرپور اور مظفرآباد ڈویژن کے بعد ضلع جہلم ویلی میں بھی فنگشنل ہوچکا ہے ۔
اس لحاظ سے آج کا دن آزادکشمیر کی ماتحت عدلیہ کے لیے تاریخی دن ہے۔31 مئی تک پورے آزادکشمیر کے دیگر اضلاع و تحصیل سطح پر بھی آن لائن رجسٹری سسٹم بھی فعال ہوجائے گا ۔۔
ہماری کوشش ہے کہ بہت جلد ہائی کورٹس سسٹم مکمل طور پر فعال ہوجائے تاکہ کیسز کو دائر کرنے سمیت اس کے فیصلہ جات اور دیگر عدالتوں کے متعلق کیسز کی تمام معلومات ایک کلک پر دستیاب ہوں۔
آزادکشمیر عدالت العالیہ نے قلیل مدت اور محدود بجٹ کے ساتھ’’کیس فلو مینجمنٹ سسٹم ‘‘ اور”رجسٹریشن آف ڈیڈز“کی کمپیوٹرائزیشن کر دی ہے۔
اس اسٹیٹ آف دی آرٹ منصوبے کی تکمیل پرآزادکشمیر انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کے آفیسران اور کمپنی کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔
چیف جسٹس ہائی کورٹ جسٹس صداقت حسین راجہ نے پروقار تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ آج کادن عدلیہ کی تاریخ کا اہم دن ہے،انصاف و قانون کی بالادستی کے لیے ہمیشہ کردار ادا کریں گے۔
انہوں نے کہاکہ آئی ٹی سسٹم سے سائلین کوبے پناہ فائدہ ہوگا۔ وکلاء صاحبان ڈیجیٹل ڈائری مرتب کریں۔ رجسٹریشن کے عمل میں شفافیت آئے گی اور غلطی کے امکانات ختم ہو جائیں گے۔
اسی طرح زیر التواءکیسز بھی بروقت یکسو ہوں گے۔انھوں نے وکلاء سے کہا کہ وہ بھی عدالتوں میں اپنی ڈیجیٹل ڈائری رجسٹریشن کروائیں تاکہ انھیں اپنے مقدمات کی تفصیل اور عدالتوں میں دائر کیسز کی تواریخ سمیت دیگر تمام معلومات بھی میسر آسکیں۔
چیف جسٹس نے مزید کہا کہ اب ہم آٹومیشن کے دوسرے فیز میں داخل ہوچکے پہلے ہائیکورٹ اور پھر دو ڈویژنز اور اب ضلع سطح پر آن لائن سسٹم شروع کیاگیا۔ اب تحصیلوں میں ایڈیشنل سیشن جج کیڈ عدالتوں میں بھی کمپیوٹرائزڈ سسٹم شروع کیا جائے گا۔
چیف جسٹس نے کہا کہ ہم صرف عدالتی آٹومیشن سسٹم ہی نہیں بلکہ وکلا کو ڈیجیٹل کیس ڈائری دے رہے ہیں جس میں وکلا کو مینوئیل ڈائری رکھنے کے سسٹم کا خاتمہ ہوگا۔ رجسٹریشن کیلئے وکلا کو صرف فارم فل کرنا ہوگا۔ اب تک آزاد کشمیر میں 497 وکلا ہی رجسٹر ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ پروجیکٹ صرف آئی ٹی کے چھ لوگوں نےمکمل کیا۔ کوئی گاڑی نہیں لی نہ ہی اضافی اخراجات کئے۔انہوں نے کہا کہ ہم اسلام آباد اور پنجاب کی عدلیہ سے آئی ٹی میں آگے ہیں ۔
عدالتی اصلاحات کے لئے جو قدم اٹھائے ہیں وہ ریورس نہیں ہوگئے۔ میں نے شخصیت کی بجائے ادارہ کو ڈیولپ کیا ہے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ دیگر ملکوں کے مقابلے میں آزاد کشمیر میں انصاف سستا ہے ہمیں اپنے اداروں پر تنقید کے ساتھ ان میں موجود اچھائیاں بھی دیکھنی چاہئے۔
ہمارے ادارے کمزور نیں ہیں آئی ٹی کو عام آدمی کے فائدے کے لئے استعمال ہونا چائیے۔ اگرچہ ہمارے پاس محدود وسائل ہیں ہمارا علاقہ بھی محدود ہے یہی وسائل خرچ ہوں تو ہمارے تو کافی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سب سے پہلے عدلیہ میں بائیو میٹرک حاضری کا نظام لایاگیا۔
انہوں نے کہا کہ کتابوں سے رشتہ رکھیں وکالت ایک ایسا پیشہ ہے جس کے مد مقابل دوسرا کوئی پیشہ نہیں میں نے 34 سالوں میں آگئے والی کرسی کو خالی پایا کوئی کسی ک اراستہ نہیں روک سکتا صرف محنت کو اپنا شعار بنائیں ۔
انہوں نے کہا کہ ہندوستان نے ڈیموں سے پانی چھوڑ کر آبی جاریت کا مظاہرہ کیا ہے اب جنگیں بارڈر پر یا کمان پلوں پر نہیں لڑی جائیں گی ۔ اب یہ لڑائی عوام نے فوج کے ساتھ شانہ بشانہ مل کر لڑنی ہوں گی۔۔
موجودہ صورتحال میں اپنی وابستگی کو قائم رکھنا ہے آخر میں انہوں نے دو کنال اراضی بار کو دینے کا اعلان کیا انہوں نے کہا میں تمام لوگوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے بھر پور عزت بخشی ۔
بلیک آؤٹ؛ اسپین، فرانس اور پرتگال کے شہر اندھیرے میں ڈوب گئے،لاکھوں افراد متاثر ، ہنگامی اجلاس طلب