قومی سلامتی کے اداروں کیخلاف کسی قسم کی کوئی سازش برداشت نہیں کرینگے، وزیراعظم آزادکشمیر

مظفر آباد: وزیراعظم آزادکشمیر چوہدری انوار الحق نے کہا ہے کہ امن ترجیح ہے ، انتشار پھیلانے والوں کی ہر سازش کو رد کیا ، قومی سلامتی کے اداروں کے خلاف کسی قسم کی کوئی سازش برداشت نہیں کریں گے ۔

مظفر آباد میں صحافی آفاق شاہ کی والدہ کی وفات پر تعزیت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے چوہدری انوارالحق نے کہا کہ جو پریس فریڈم مارچ کل آیا وہ پُرامن طریقے سے واپس چلا بھی گیا ، اے کے این ایس اور پریس فاؤنڈیشن نے معاملہ کو دانشمندی سے حل کروانے کیلئے اپنا بھرپور کردار نبھایا ۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نے مارچ کرنے والوں کے ساتھ مذاکرات کئے ، مذاکرات میں حکومت کی جانب سے ورکنگ جرنلسٹس کے مسائل کو بھی اٹھایا گیا تھا۔

حکومت کی جانب سے مذاکراتی کمیٹی کی قیادت وزیر لوکل گورنمنٹ و دیہی ترقی راجہ فیصل ممتاز راٹھور نے کی تھی ، حکومت اے کے این ایس اور پریس فاؤنڈیشن کی جانب سے معاملہ میں کردار ادا کرنے پر مشکور ہے۔

افضل بٹ ذمہ دار شخصیت ہیں ، نا جانے انہوں نے اے کے این ایس کی تجاویز پر عمل کیوں نہ کیا ، یہ بھی اچھا ہے کہ معاملہ عدالت میں چلا گیا ، عدالتوں کا احترام مقدم ہے۔

انہوں نے کہا کہ معاملہ کو مذاکرات سے حل کرنے کی ہر ممکن کوشش کی ، ہم چاہتے تھے صحافت کے نام پر 5th جنریشن وار شروع نہ ہو ، افضل بٹ کو ایک کریڈٹ جاتا ہے کہ انھوں نے آزادکشمیر میں ریاستی اور غیر ریاستی بحث کا خاتمہ کردیا۔

مارچ لے کر آنے والے چاہتے تھے کہ مارچ کو اسمبلی گیٹ پر ہی ٹھہرایا جائے تاکہ یہاں حکومت فورس کا استعمال کرے، کشمیریوں کا مملکت خداداد پاکستان سے رشتہ کمزور نہیں ہونے دیں گے ۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ 70 لوگوں کے احتجاج کو ہزاروں لکھ کر ٹکرز چلائے گئےاور پروپیگنڈاکیا گیا ، معاملہ کی سنگینی کا ادراک تھا اسی بدولت صحافتی تنظیموں کو حکومت نے لمحہ بہ لمحہ آن بورڈ رکھا۔

حکومت کی جانب سے ایک اخبار کے مالک پر درج کروائی گئی ایف آئی آر کی دفعات قابل ضمانت تھیں ، اب انتشار کرنے والے ریاستی اور غیر ریاستی کی بحث کو جنم نہیں لینے دیں گے ۔دہشتگردی کے خاتمہ کے لیے پولیس نے بروقت کارروائی کی ۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ سجاد ریشم کے قاتلوں کو گرفتار کرلیا گیا ہے ، اسسٹنٹ سب انسپکٹر کے قاتلوں کو بھی گرفتار کر لیا گیا ہے ، کل ایک ملزم کو لہتراڑ سے بھی گرفتار کر لیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ خدشہ رہتا ہے کہ بھارت آزاد کشمیر میں خرابی پیدا کرکے انتشار کو ہوا دے سکتا ہے ، مارچ کرنے والے شرکاء کو بھرپور سکیورٹی فراہم کی گئی۔

حکومت نے آزادکشمیر کی روایات کے عین مطابق مارچ میں آنے والے شرکاء سے انتہائی نرم لہجہ اپنایا ، حکومت عدالت میں ایف آئی آر کا بھرپور دفاع کریگی ۔

یہ بھی پڑھیں: ہائیکورٹ آزادکشمیر، وزیراعظم انوارالحق کیخلاف رٹ پٹیشن پر سماعت 5مئی تک ملتوی

Scroll to Top