چوہدری انوارالحق آزادکشمیر کےوہ حکمران ہیں جنہیں قدرت کسی صورت معاف نہیں کرے گی، زاہد امین کاشف

مظفرآباد(کشمیر ڈیجیٹل)کوئی بھی دورعوام کیلئے آئیڈل نہیں رہا،انوارالحق سرکار اب تیسرا بجٹ پیش کرنے کی تیاری کررہی ہے ۔ چوہدری انوارالحق آزادکشمیر کے وہ وزیراعظم ہے جنہیں شاہد ہی قدرت معاف کرے گی ،انہوں نے جو دارالحکومت کا پہیہ چل رہا تھا اس کے ترقیاتی عمل کو انہوںنے اولا محدود کیا، مسدود کیا، معذور کیا، تاریخ میں یہ بات آئے گی کہ انوار اور اس کے حواری کرنل وقار ، اظہر صادق اور ان کی ٹیم نے تعصب کی انتہا کی اوریہ لوگ آزادکشمیر کی ترقی اور عوام کیلئے خطرناک ثابت ہوئے۔ان خیالات کا اظہار سابق چیئرمین وزیراعظم عملدرآمد کمیشن زاہد امین کاشف نے کشمیر ڈیجیٹل کے پروگرام میں سید اشفاق ایڈووکیٹ سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔

زاہد امین کاشف کا مزید کہناتھا کہ انوارالحق بہت خوبصورت باتیں کرتےہیں تو انہیں میرے سامنے لائیں ، اعداد وشمار کی روشنی میں حقائق سامنے لائیں تو قوم کو معلوم ہوجائے گاکہ یہ لوگ کتنے مخلص ہیںاور کتنے جھوٹے ہیں۔ جوڈیشل کمپلیکس ایک تعمیر نو کا پراجیکٹ ہے،انوارالحق سے پوچھیں کہ ری کنسٹریکشن کیسے کہتے ہیں تو انہیں معلوم نہیں ہوگا۔آپ ان سے پوچھیں کہ مظفرآباد سٹی ڈویویلپمنٹ پراجیکٹ کس کی ذمہ داری ہے ؟ یہ حکومت پاکستان کی ذمہ داری تھی ۔ مگر جون 2021 میں حکومت پاکستان نے فنڈز دینے سے انکار کردیا تھا یہ جھگڑا 2018 سے چل رہا تھا تو اس وقت کے وزیراعظم راجہ فاروق حیدر نے یہ طے کیا کہ یہ پروجیکٹ ہم خود تیار کریں گے ۔

انوارالحق نے جوڈیشل کمپلیکس لنک روڈ کا پی سی ون اڑا کر رکھ دیاجو مظفرآباد کیساتھ دشمنی سے کم نہیں، زاہد امین کاشف

زاہد امین کاشف کا مزید کہناتھا کہ جوڈیشل کمپلیکس تعمیر نو کا یہ بڑا پراجیکٹ تھا جس پر مسلم لیگ ن نے کام شروع کیا اور انوارالحق کے دور حکومت میں مکمل ہوا۔ لیکن کرنل وقار اور اظہر صادق کتنے سمارٹ لوگ ہیںکہ اس جوڈیشل کمپلیکس کیساتھ ایک اہم لنک روڈ ہے جو جوڈیشل کمپلیکس سے گوجرہ اور شوکت لائن کو ملاتی ہے اور فائیو اے کے نے اس کی کلیئرنس دی ہوئی ہے ۔چھ ماہ قبل اس کا جو پی سی ون تھا وہ انوارسرکار نے منسوخ کردیا۔چوہدری انوارالحق نے مظفرآباد کو کچھ دینے کے بجائےتعصب میں آکر دارالحکومت کا حلیہ ہی بگاڑدیا ہے ۔

انوارالحق نے جوڈیشل کمپلیکس لنک روڈ کا پی سی ون اڑا کر رکھ دیاجو مظفرآباد کیساتھ دشمنی سے کم نہیں، زاہد امین کاشف

سابق چیئرمین عملدآمد کمیشن زاہد امین کاشف کا مزید کہناتھا میں کسی جماعت کا باضابطہ سیاسی کارکن نہیں ہوں ۔کرنل وقار ایک ان ڈسپلن آدمی ہےاس نے آزادکشمیر کی واحدت کو بہت نقصان پہنچایا۔ وہ پارٹی صدر اور جنرل سیکرٹری کو کہتا ہے کہ جو جاتی امراء سے احکامات آئیں گے وہ مانوں گا آپ کی حیثیت ہی کیا ہے۔اگر مسلم لیگ ن جماعت کی مانند ہوتی اس کا ڈسپلن ہوتا ان کے پاس ریاست کا اختیار ہوتا تو کرنل وقار کو اس وقت تک اٹھا کر باہر پھینک دیتے ۔

کرنل وقار نور قانون اور ضابطے اور احتساب کی باتیں کرتا پھرتا ہے لیکن وقار نور کے شادی ہال،مارکیٹیں،پٹرول پمپس ، کرش مشینیں ڈائریکٹ بجلی پر چل رہی ہیں

زاہد امین کاشف کا مزید کہناتھا کہ کرنل وقار نور پورے آزادکشمیر میں قانون اور ضابطے اور احتساب کی باتیں کرتا پھرتا ہے لیکن حال یہ ہے کہ خود کرنل وقار نور کے شادی ہال،مارکیٹیں،پٹرول پمپس ،جتنی ذاتی کرش مشینیں ہیں وہ ڈائریکٹ بجلی پر چل رہی ہیں جن کا بل ہی ادا نہیں کیا جاتا۔محکمہ برقیات کا عام عوام کیلئے اصول کچھ اور ہے اور کرنل وقار کیلئے اصول الگ ہے۔یہ سیاسی جماعتوں کا المیہ ہے کہ ا ن کی اپنے لوگوں پر کوئی گرپ نہیں ہے ۔جب سیاسی جماعتیں عملاً طور پر ناکام ہو گئیں تو اس سے جو خلا پیدا ہوا وہ جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی نے پورا کیا۔جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کو الیکشن میں آنا چاہیے ورنہ یہ کرپٹ سیاستدان مضبوط اپوزیشن نہ ہونے کیوجہ سے ریاست کو اسی طرح نقصان پہنچاتے رہیں گے

Scroll to Top