مظفر آباد: ڈی جی ہیلتھ ڈا کٹر فاروق احمد نور نے کہا ہے کہ ایم این سی ایچ پروگرام کے ملازمین کو محکمہ صحت عامہ میں خالی نشستوں پر بذریعہ ٹیسٹ انٹرویو تعینات کیا جائے گا۔
صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر فاروق احمد نور نے کہا کہ ایم این سی ایچ پرو گرام کے ملازمین کے حقوق کا تحفظ حکومتی ذمہ داری ہے مگر پر اجیکٹ ایک خاص معینہ مدت تک جو ختم ہو چکا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ ایم این سی ایچ پرو گرام اور گورنمنٹ کے درمیان معاہدہ 31 دسمبر 2024 تک ہو ا تھا اور ان ملازمین کو تنخواہ بھی ملتی رہیں مگر اب معاہدہ ختم ہو چکا ہے، ملازمین کو سنجیدگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنا احتجاج ختم کر لینا چاہیے۔
فاروق احمد نور نے کہا کہ پراجیکٹ ختم ہونے پر ملازمین کو بھی فارغ کر دیا جاتا ہے ، گورنمنٹ نے ایم این سی ایچ پروگرام کے ملازمین کو 31 مارچ 2025 تین ماہ کی مہلت بھی دی تا کہ وہ اپنا روز گار کہیں اور تلاش کریں۔
یہ بھی پڑھیں: ہزاروں ایم این سی ایچ آرملازمین بیروزگار،وزیراعظم سیکرٹریٹ کے سامنے خود سوزی کی دھمکی
انہوں نے کہا کہ اب ان ملازمین کے پاس کوئی اخلاقی جواز نہیں کہ وہ احتجاج کریں ۔ ایم این سی ایچ پرو گرام کے ملازمین محکمہ صحت عامہ سے نئی آسامیاں مشتہر ہونے پر اس میں اپلائی کر سکیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ٹیکنیکل سٹاف گورنمنٹ کو پر اس کے تحت ہیلتھ پیکیج میں بذریعہ اشتیار اور پر اس کے تحت ملازمین کو دیگر لوگوں کی طرح ٹیسٹ اور انٹریو کے مراحل سے گزر کر ایم این سی ایچ ملازمین کو مستقل کیا جائے گا۔
ڈی جی ہیلتھ کا کہنا تھا کہ نئی آسامیوں کی تخلیق کے بعد ان ملازمین کو عمر میں نرمی دی جائے گی۔ ایم این سی ایچ ملازم کو حکومت اور محکمہ صحت کیخلاف کرنا منظم سازش ہے .
وزیر اعظم آزاد کشمیر وزیر صحت عامہ سیکرٹری صحت ایم این سی ایچ ملازمین کے لیے ایک پالیسی کے تحت ایڈ جسٹ کریگی ۔
یہ بھی پڑھیں : آزاد کشمیر: محکمہ صحت کے ملازمین کی پریس کانفرنس، وزیرِ اعظم سےبجٹ کے تحت بحالی کی اپیل