یکساں نظام تعلیم رائج،یونینز بحال ہونے تک طلبہ مسائل کا شکار رہیں گے، اویس عارف

مظفر آباد:طلباء ایکشن کمیٹی کے بانی اویس عارف اعوان نے کہا ہے کہ آزادکشمیر میں جب تک یکساں نصاب رائج نہیں کیا جاتا تب تک طلبہ مسائل کا شکار رہیں گے، طلباء یونینز کا نہ ہونا بھی بڑامسئلہ بھی ہے۔

کشمیر ڈیجیٹل کو دیئے گئے خصوصی انٹرویومیں اویس عارف اعوان نےکہا کہ جامعہ کشمیر کے اندر سب سے بڑا مسئلہ پروفیسرز کا اپنی تعلیم حاصل کرنے کیلئے بیرون ملک چلے گئے ہیں اور یہاں یونیورسٹی میں نظام درہم برہم ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ تعلیمی پالیسی بنانے والوں نے بھی بڑی غلطیاں کی ہیں،طلبہ یونینزکی بحالی میں بڑی رکاوٹیں  ہیں، آزادکشمیر یونیورسٹی میں طالبات ہراسمنٹ کا شکار ہوتی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: حکومت طلباء یونینز کے الیکشن شیڈول کا اعلان کرے ورنہ 22اپریل کو ریاست گیر احتجاج کرینگے،طلباء ایکشن کمیٹی

جامعہ کشمیر کے وائس چانسلر اور پالیسی میکرز اس کے ذمہ دار ہیں، ہماراتعلیمی نظام کمزور سے کمزور ہوتا جا رہا ہے، فریش گریجویٹس کو یونیورسٹی میں لاکر بٹھا دیا جاتا ہے جو طلبہ کے مستقل کیساتھ کھیلتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہاکثریت میں لوگوں کو اس بات کا علم نہیں کہ طلباء یونین ہے کیا،لوگ اس کو غنڈا گردی اور بدمعاشی کا کلچر سمجھتے ہیں لیکن حقیقت میں ایسا کچھ نہیں۔

اویس عارف نے کہا کہ فیسوں کے معاملے پر بھی طلبہ کو ہراساں کیا جا تا ہے،ملک بھر میں طالبعلم یہاں آتے ہیں تو انہیں مسائل درپیش آتے ہیں۔

انہوں نے کہا آزادکشمیر میں طلباء کیلئے کونسلنگ کا کوئی نظام نہیں ہے جس کی وجہ سے وہ آگے نہیں بڑھ سکتے کیونکہ انکی رہنمائی کیلئے موجود نہیں ہے۔

جامعہ کشمیر میں سٹوڈنٹس کا ڈائریکٹریٹ ایس ایچ او کا کردار ادا کررہا ہےجبکہ وہ رابطہ کاری کیلئے بنایا گیا تھا، یہی طالبعلم ریاست کا مستقبل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: طلباء ایکشن کمیٹی 4لوگوں کا اکٹھ ،22اپریل کو کوئی ہڑتال نہیں ہوگی،راجہ مامون فہد

Scroll to Top