وزیراعظم آئینی قدغن سے آزاد،ریاستی ڈھانچہ کمزور کررہے ہیں ، چوہدری طارق فاروق انوارالحق پر برس پڑے

اسلام آباد (کشمیر ڈیجیٹل) پاکستان مسلم لیگ (ن) آزاد جموں و کشمیر کے سیکرٹری جنرل اور سابق سینئر وزیر چوہدری طارق فاروق نے کہا ہے کہ وزیر اعظم آزاد کشمیر اور بعض غیر سیاسی عناصر گزشتہ دو برسوں سے آزاد خطے کے آئینی، سیاسی، انتظامی اور سماجی ڈھانچے کو شعوری طور پر کمزور کر رہے ہیں۔

ایک منظم حکمت عملی کے تحت نہ صرف آئینی حدود کی سنگین خلاف ورزیاں کی جا رہی ہیں بلکہ سیاسی جماعتوں، بیوروکریسی، بلدیاتی اداروں، عدالتی نظام اور صحافتی حلقوں کو دبانے، خریدنے یا غیر مؤثر بنانے کی کوششیں جاری ہیں۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ دو برسوں میں سیاسی جماعتوں کو دیوار سے لگا کر عوامی نمائندگی کو بے توقیر کیا گیا، چھوٹے چھوٹے مسائل پر عوام کو سڑکوں پر آنے پر مجبور کیا گیا، ملازمین کو بے روزگار کر کے ان کا معاشی قتل کیا گیا، بلدیاتی اداروں کو اختیارات سے محروم رکھا گیا اور انصاف فراہم کرنے والے ادارے عضو معطل بن کر رہ گئے۔ اعلیٰ بیوروکریسی کو ذاتی انتقام کا نشانہ بنایا گیا جبکہ صحافتی اداروں کو قومی مفاد کی آڑ میں زبان بندی پر مجبور کیا گیا۔

چوہدری طارق فاروق نے کہا کہ آئینی اداروں کو اس تاثر کے ساتھ چلایا جا رہا ہے کہ وزیر اعظم آزاد کشمیر ہر قسم کی آئینی قدغن سے آزاد ہیں، اور ان کے غیر آئینی اقدامات پر کوئی بازپرس نہیں ہو رہی۔ حالیہ کوششیں آزاد جموں و کشمیر الیکشن کمیشن کو متنازعہ بنانے اور اپنی پسند کا چیف الیکشن کمشنر تعینات کرنے کی طرف اشارہ کرتی ہیں تاکہ آئندہ انتخابات کو اپنی مرضی کے مطابق کنٹرول کیا جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ عبوری آئین 1974 کے آرٹیکل 50 کی روشنی میں وزیر اعظم پر لازم تھا کہ وہ قائد حزب اختلاف سے مشاورت کے بعد چیف الیکشن کمشنر کے تقرر کے لیے نام تجویز کریں اور پینل چیئرمین کشمیر کونسل کو بھجوائیں، لیکن جنوری سے تاحال اس آئینی ذمہ داری کی ادائیگی میں دانستہ تاخیر کی جا رہی ہے، جو کہ ایک سنگین آئینی خلاف ورزی ہے۔

انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ نہ صرف ریاستی ادارے بلکہ حکومتِ پاکستان نے بھی اس معاملے پر تاحال کوئی سنجیدہ نوٹس نہیں لیا، جس کی وجہ یہ معلوم ہوتی ہے کہ وزیر اعظم کو بعض طاقتور حلقوں کی پشت پناہی حاصل ہے۔

انہوں نے خبردار کیا کہ ایسا تاثر دیا جا رہا ہے کہ آئندہ انتخابات میں ایک مخصوص شخصیت کو لانے کی راہ ہموار کی جا رہی ہے، جو آزاد ریاست کے عوام کے حقِ رائے دہی پر براہِ راست حملہ ہو گا۔

چوہدری طارق فاروق نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر شاہ غلام قادر کی طرف سے چیئرمین کشمیر کونسل کو بھیجا گیا خط آئینی نکات سے بھرپور ہے جس کا جواب وزیر اعظم کے پاس نہیں۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے ہر قدم پر قومی مفاد کو ذاتی مفاد پر قربان کیا اور ریاستی اداروں کو بلیک میل کرنے کی روش اپنائی۔ انہوں نے اس امر پر بھی زور دیا کہ مسلم لیگ (ن) کی قیادت کی حالیہ پریس کانفرنس میں آئینی خلاف ورزیوں کی اصل وجوہات کو کھل کر بیان کیا جانا چاہیے تھا۔

آخر میں انہوں نے مطالبہ کیا کہ سیاسی جماعتیں، بار کونسلز، بلدیاتی نمائندے، صحافتی تنظیمیں اور باشعور شہری آئین و قانون کی بالادستی، اداروں کی خودمختاری اور عوام کے جمہوری حق کے تحفظ کے لیے متحرک ہوں، ورنہ بہت دیر ہو جائے گی۔
راولپنڈی کور تقریب، سینکڑوں افسران، شہداء اور سپاہیوں کو مختلف فوجی اعزازات سے نوازدیا

Scroll to Top