لیپہ ویلی (رپورٹ: جی ایم بخاری،کشمیر ڈیجیٹل)لائن آف کنٹرول سے متصل وادی لیپہ کے قدرتی حسن، سرسبز جنگلات اور ماحولیات کے تحفظ کو مدِنظر رکھتے ہوئے یونین کونسل بنہ مولا میں شجرکاری مہم کے پہلے مرحلے کا باضابطہ آغاز کر دیا گیا۔
اس اہم اور بامقصد اقدام کے تحت علاقے میں مختلف اقسام کے ایک لاکھ پودے لگانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ جس کا آغاز آج گورنمنٹ ہائی سکول بنہ مولا میں ایک خصوصی تقریب کے دوران کیا گیا۔
شجرکاری مہم کا اہتمام پاک فوج کی جانب سے کیا گیا، جس میں مقامی یونٹ کے کمانڈنگ آفیسر نے بذاتِ خود بچوں کے ہمراہ سکول کے احاطے میں پودا لگا کر مہم کا افتتاح کیا۔
تقریب میں پاک فوج کے افسران، اساتذہ، طلبہ اور علاقہ عمائدین کی بڑی تعداد نے شرکت کی اور ماحول دوست جذبے کے تحت مہم کو سراہا۔
پودے لگانے کے بعد ایک مختصر تقریب کا بھی انعقاد کیا گیا، جس میں مقررین نے شجرکاری کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ’’درخت زمین کا زیور اور زندگی کا ضامن ہیں۔انہوں نے کہا کہ موجودہ موسمیاتی تبدیلیوں، جنگلات کی کٹائی اور آلودگی جیسے چیلنجز کا مقابلہ صرف بھرپور شجرکاری سے ہی ممکن ہے۔
درخت نہ صرف ماحول کو خوشگوار بناتے ہیں بلکہ فضاء کو صاف، زمینی کٹاؤ کو کم اور جنگلی حیات کو پناہ گاہ فراہم کرتے ہیں۔
مقررین نے کہا کہ ایک درخت، ایک زندگی ہے۔ جو درخت ہم آج لگائیں گے، وہ آنے والی نسلوں کے لیے سائبان اور نعمت بن کر ابھریں گے۔انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ اس قومی جذبے میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں اور اپنی سرزمین کو سرسبز و شاداب بنانے میں اپنا کردار ادا کریں۔
شجرکاری کی یہ مہم صرف پودے لگانے تک محدود نہیں بلکہ ایک وسیع تر ماحول دوست شعور بیدار کرنے کی کاوش ہے، جو آنے والے وقتوں میں وادی کے قدرتی حسن کو مزید نکھارنے میں مددگار ثابت ہو گی۔
وزیراعظم کا سماہنی عوام سے کیا ایک اور وعدہ پورا، گرڈاسٹیشن پر کام شروع