مظفرآباد(کشمیر ڈیجیٹل)آذاد کشمیرنظامت جنگلات کی طرف سے جنگل کے قرب وجوار میں رہنے والوں پر ٹیکس کا نفاذ کر دیا۔آزادکشمیر کی غریب عوام پر زمیندارہ، سٹینڈرڈ اور رعایتی انراخ کا ظالمانہ بم گرا دیا۔۔
آزاد جموں و کشمیر فاریسٹ ریگولیشن ایکٹ کی دفعات پر ترمیم کرکے آزادکشمیر کے جنگلات کے قرب و جوار میں رہنے والے رعائیت خواران کو نجی تعمیراتی مقصد کے لئے ملحقہ جنگل سے لکڑی کے حصول کے لئےزمیندارہ، سٹینڈرڈ اور رعایتی نظرثانی بذیل انراخ جاری کیے ہیں جو کہ فوری نافذالعمل ہوں گے۔۔
آرڈر میں کہا گیا کہ آزاد جموں و کشمیر فاریسٹ ریگولیشن ایکٹ ترمیمی ایکٹ 2017 کے تحت 17 سال بعد نرخوں میں اضافہ کیا گیا۔
آزاد کشمیر میں جنگلات کے آس پاس رہنے والوں کو نجی تعمیراتی مقاصد کے لیے ملحقہ جنگل سے لکڑی کے حصول کے لیے اضافی رقم ادا کرنا ہوگی۔
نئے نرخوں کے مطابق دیودر، کیل، فر اور چیل کے لیے زمینداروں کے نرخ بالترتیب 300 روپے، 150 روپے، 100 روپے اور 100 روپے فی مکعب فٹ مقرر کیے گئے ہیں۔
سمیالری، دیودر کی معیاری قیمتوں کے لیے 60 روپے فی مکعب فٹ مقرر کیا گیا ہے، جب کہ کیل اور فر کی لکڑی کی قیمت 300 روپے اور چیل کی قیمت 200 روپے ہے۔
عوام نجی تعمیراتی لکڑی کے حصول کے لئے ظالمانہ انراخ کے نفاذ پر عوام سراپا احتجاج، عوامی و سول سوسائٹی نمائندگان نے محکمہ جنگلات کے ظالمانہ انراخ فاریسٹ آرڈر کو تاریخ اجرائیگی سے واپس لینے کا مطالبہ کردیا۔ اگر انراخ فاریسٹ آڈر واپس نہ لیا گیا تو اسکے خلاف بھرپور احتجاج ریکارڈ کروایا جائے گا
سابق وزیراعظم سردار تنویر الیاس سے وزیرامور کشمیر انجینئر امیر مقام کی اہم ملاقات، سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال