جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کا پاکستان مخالف بیانیہ مسترد، کسی شرپسندی کو قبول نہیں کرینگے، آزادکشمیر طلباء تنظیمیں

مظفرآباد (کشمیر ڈیجیٹل) آزاد کشمیر کی طلبہ تنظیموں کے نمائندوں نے طلبہ ایکشن کمیٹی کو مسترد کر تے ہوئے طلباء تنظیموں کو عوامی ایکشن کمیٹی سے دور رکھنے کا فیصلہ کیا ہے ۔جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کا پاکستان مخالف بیانیہ مسترد کرتے ہیں، آزادکشمیر میں کسی شرپسندی کو قبول نہیں کرینگے۔ان خیالات کا اظہارراجہ مامون فہد،راجہ شہوار عظیم،راجہ نقاش سہراب، چوہدری اویس منیر، راجہ ولید ودیگر ساتھیوں کے ہمراہ مرکزی ایوان صحافت میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

طلباء نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے طلبہ پر ہونیوالے ریاستی پولیس کے تشدد کی بھرپور مذمت کرتے ہوئے حکومت اور انتظامیہ سے اظہار تشکر کرتے ہوئے کہا کہ انتظامیہ نے خوش اسلوبی سے طلباء کے معاملات کو حل کیا۔طلبہ نے اپنے جائز مطالبات ہمیشہ ڈنکے کی چوٹ پر منوائے ۔

طلباء کا پریس کانفرنس میں کہنا تھا کہ طلباء اپنے مطالبات منوانا جانتے ہیں طلبہ کسی بھی ریاست کا سب سے باشعور طبقہ ہوتا ہے اور ریاست کا مستقبل ہوتا ہے لیکن بدقسمتی سے آزاد کشمیر کے اندر طلبہ بہت سارے مسائل میں گرے ہوئے ہیں جن کو حل کرنا سب کی ذمہ داری ہے۔ حکومت ،طلبہ اور ادارے مل کے ان مسائل کو حل کر سکتے ہیں جس میں میں کسی ایک فرد واحد کو اس کا ذمہ دار نہیں ٹھہرایا جاسکتا۔

انہوں نے کہا گزشتہ کچھ عرصے سے آزاد کشمیر میں ایک مہم چل رہی ہے کہ کوئی بھی ایشو ہو اس کو وہ ایک الگ ہی رنگ دے دیتے ہیں ۔حالانکہ طلبہ اور حکومت کے مسائل چلتے رہتے ہیں یہ کوئی ایسی شر پسندگی یا اختلافات کی بات نہیں ہے۔کچھ لوگ اپنے مذموم مقاصد کیلئے طلباء کو استعمال کرنا چاہتے ہیں اور طلبہ کی ذہین سازی کر کے حکومت پاکستان اور پاکستانی اداروں کے خلاف بھڑکا رہے ہیں جس کی کسی بھی صورت اجازت نہیں دی جا سکتی۔

طلباء کے مسائل طلباء یونینز کی بحالی میں موجود ہیں اور اس مسئلے کو ایک غلط رنگ دے کر اپنے مقاصد کیلئے استعمال کیا جا رہا ہے تمام طلباء تنظیمیں طلباء کے مسائل حل کرنے کیلئے جامعات کے اندر موجود ہیں کسی باہر کے ٹھیکیدار کو ہم یہ اجازت نہیں دے سکتے کہ وہ اپنی دکان چمکانے کی کوشش کرے ۔

طلبہ کو ریاست کے خلاف اور اداروں کیخلاف بھڑکائے اور اپنے مقاصد پورے کریں۔ تمام طلبہ کسی بھی ایسی سازش کا حصہ نہ بنیں بلکہ اپنی تعلیم کو اولین ترجیح دیں۔

تمام جامعات میں فنڈ ایچ ای سی کی طرف سے ا ٓرہا ہے جو کہ براہ راست حکومت پاکستان کی ہمارے ساتھ عنایت ہے۔ ہم ایچ ای سی سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ ازاد کشمیر کی جامعات کے فنڈ میں اضافہ کرے۔سکالرشپ اور دوسرے تمام جو اخراجات ہوتے ہیں ان میں 100 فیصد اضافہ کیا جائے یونیورسٹیز اپنے طلبہ کو بہترین انفراسٹرکچر مہیا کریں اور طلبہ کو تمام تر وہ سہولیات دی جائیں جس کے لیے وہ فیس ادا کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پچھلے دنوں کے معاملات سے کچھ سیر پسند عناصر نے فائدہ اٹھانے کی ناکام کوشش کی وہ عناصر جن کا طلبہ سے سرے سے کوئی تعلق ہی نہیں ۔ جنہوں نے یونیورسٹی کی کبھی شکل بھی نہیں دیکھی وہ اپنے دل میں کچھ اور مقاصد لئے طلباءکی قیادت کا خواب دیکھ رہے ہیں حالانکہ یہ بات میں عیاں ہوچکی ہے کہ طلباء کی قیادت صرف طلبہ ہی کر سکتے ہیں

طلبہ اور دکانداروں کو ایک ہی لاٹھی سے نہیں ہانکا جا سکتا ۔ انگلی اور انگوٹھے کا ہمیشہ فرق رکھنا چاہیے طلبہ کا مقصد صرف تعلیم ہے نہ کہ سڑکوں پر نکل کے احتجاج کرنا اور نعرے بازی ہے۔ ماضی میں بھی چند عناصر نے طلباء کو اپنے مقاصد کیلئے سڑکوں پر لانے کی کوشش کی ۔ طلبہ کے مسائل اس طرح کبھی حل نہیں ہوئے اب طلباء کو تقسیم کرکے ایک ایکشن کمیٹی کے نام سے اس کو سٹوڈنٹ ایکشن کمیٹی کا نام دیا گیا ہےجس کا تعلیمی اداروں سے دور تک کوئی تعلق نہیں۔

کچھ شر پسند عناصر اپنے مظلوم مقاصد حاصل کرنا چاہتے ہیں جس کو میں سٹوڈنٹ ایکشن کمیٹی نہیں بلکہ ایک فساد کمیٹی کا نام دوں گا جو اپنے مقاصد اب طلبہ کے اندر بھی گھسیٹنا چاہتے ہیں اور جامعات تک اپنی رسائی حاصل کرنا چاہتے ہیں جن کو ہم بتا دینا چاہتے ہیں کہ یہاں یہ باشعور طلبہ موجود ہیں کبھی بھی کسی پروپیگنڈے کا حصہ نہیں بنیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے مطالبات بہت سمپل اور سادھے سے ہیں۔ جلد طلبہ کے ساتھ مشاورت کر کے جو طلبہ کی ڈیمانڈ ہوگی اس ۭکے مطابق اگلا لائحہ عمل دیا جائے گا کہ ہم ایک پلیٹ فارم کے تحت طلبہ کو متحد کریں گے اور فساد کمیٹی والوں کو خبردار کرتے ہیں کہ وہ اپنے مقاصد کو جامعہ کے طلبہ سے دور رکھیں اور جامعہ کے اندر نظریاتی تعصب کو پروان چڑھنے سے روکیں ، ہم اداروں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ایسے کریکٹر لیس لوگوں کا یونیورسٹی میں داخلہ بند کیا جائے۔

باشعور سٹوڈنٹ سے ہم قانون کو اپنے ہاتھ میں نہیں لینا چاہتے اور یہ لوگ اداروں کے خلاف اور حکومت کے خلاف بے بنیاد پر پروپیگنڈا کر کے نفرتیں پیدا کر رہے ہیں۔ ہمیں اگر مجبور کیا گیا تو ہم چوکوں اور چوراہوں میں ان کا حساب لیں گے اور ہم ہر صورت اپنی جامعات اپنے نظریات اور اپنے سٹوڈنٹس کا دفاع کریں گے۔
یہ جامعہ اور اس کے طلبہ اس قوم کا مستقبل ہے جن کے ساتھ ریاست کی نسلیں وابستہ ہیں۔

ہم کسی قسم کے فسادی ٹولے کو اس کا امن خراب کرنے کی اس کا ذہن خراب کرنے کی اجازت نہیں دیں گے اور یہ ایکشن کمیٹی اور سٹوڈنٹ ایکشن کمیٹی کے نام سے جو فساد پھیلایا جا رہا ہے طلبہ اس کو مسترد کر چکے ہیں اور پورے ازاد کشمیر کے طلبہ سے پرامن طریقے سے اپنی اولین ترجیح تعلیم پہ فوکس کرنا چاہتے ہیں۔

طلبہ کو ڈنڈا چھری اور بندوق کا کلچر دوبارہ متعارف کروانے کی ناکام کوشش کی جا رہی ہے اور میں حکومت وقت سے یہ مطالبہ کرتا ہوں کہ ایسے لوگوں کے خلاف سخت سے کڑی سے کڑی کاروائی کی جائے جو اپنے منظوم مقاصد کے تحت طلبہ کو خراب کر رہے ہیں۔

طلبہ کے اندر منشیات کا رجحان پھیلانے کی کوشش کی جا رہی ہے اور یہ ایک منشیاتی کمیٹی بنا کر ہماری نسلیں خراب کرنا چاہ رہے ہیں۔ طلباء کی جدوجہد کے بدولت گزشتہ دنوں وائس چانسلر کو گھر جانا پڑا،ہم اس پر تمام طلباء کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔

اگر اپ اسی طرح متحد رہے منظم رہے انشائاللہ کوئی بھی رکاوٹ اپ کا راستہ نہیں روک سکتی۔کوئی شخص اس اہل نہیں ہے کہ وہ طالب علموں کی قیادت کر سکے کیونکہ طالب علم خود ایک قیادت ہوتی ہے میں بھی ایک ادنی سا نمائندہ ہوں طالب علموں کا اور کوئی بھی شخص اپنے اپ کو طالب علموں کا لیڈر سمجھنے کی کوشش نہ کرے۔

اس پریس کانفرنس میں تمام طلبہ کے نمائندے موجود ہیں جو اپنی اپنی طلبہ تنظیموں کو رپریزینٹ کر رہے ہیں طلبہ کا حقیقی مینڈیٹ ان تنظیموں کے پاس ہے ان تنظیموں کی موجودگی میں کسی قسم کی فساد کمیٹیوں کی کوئی گنجائش نہیں اور یہ پلیٹ فارم استعمال کر کے ہمارے سیاسی قائدین پیپلزپارٹی، ن لیگ، تحریک انصاف، جمعیت، مسلم کانفرنس کہ سیاسی قائدین اور آزاد کشمیر کے اکابرین کے خلاف نازیبہ زبان استعمال کی گئی جس کی ہم بھرپور مذمت کرتے ہیں اور منصوبہ بندی کے تحت ریاست کا ریاست پاکستان سے رشتہ مشکوک کرنے کی کوشش کی گئی جس کی کسی قسم طور پر بھی اجازت نہیں دی جا سکتی

یہ ریاست ہمارے بزرگوں کی قربانیوں کی وجہ سے بہت زیادہ وجود میں آئی نہ کہ کسی فسادی کمیٹی نے اس ریاست کی بنیاد رکھی میں تمام طلبہ اپ کو ایک دفعہ پھر اپنی جدوجہد پہ مبارکباد پیش کرتا ہوں اور خبردار کرتا ہوں ناصر کو جو طلبہ میں گھسنے کی ناکام کوشش کر رہے ہیں۔اس موقع پر ایم ایس ایف،پی ایس ایف،آئی ایس ایف،ایم ایس ایف این،جمعیت طلبہ اسلام،اے ٹی آئی، گلگت بلتستان کے طلبہ اوردیگر سیاسی جماعتوں کے طلبہ موجود تھے۔

پی آئی اے کا حج آپریشن 2025 کا اعلان ، 56 ہزار سے زائد عازمین کیلئے 280 خصوصی پروازیں

Scroll to Top